کتاب: محدث شمارہ 11 - صفحہ 71
کا حسین مرقع ہے۔ آرٹ پیپر کے خوب صورت یک رنگے سرورق اور سفید کاغذ کے ۶۴ صفحات کے اس رسالے میں نہایت بلند پایہ مضامین شامل ہیں جن میں سے مدیر کے قلم سے مسلک اہل حدیث کا ماضی اور حال (اداریہ) مولانا عبد الرٔف صاحب (جھنڈا نگری) کا مضمون اغنیاء پر مساکین و غربا کی ذمہ داری، حافظ نذر احمد صاحب کا مقالہ طب نبوی اور حافظ محمد اسماعیل صاحب روپڑی (مرحوم) کی تحریر ’’صدقۃ الفطر اور عید الفطر کے احکام و مسائل‘‘ خاص طور پر قابل مطالعہ ہیں ۔ ان کے علاوہ سیاسیات و مسائل حاضرہ سے متعلق تین مضامین مشرق وسطیٰ کا المیہ (از محمد زبیر سپرا) سیاسیات کے چند عام مسائل (جناب عزیز زبیدی) اور فحاشی و عریانی کے خلاف جہاد (عبد الغفار اثرؔ) بھی ضروری اور اہم مطالعے ہیں ۔ ادارے کی طرف سے ’’جائزے‘‘ کے عنوان سے کچھ صفحات مرتب کئے گئے ہیں جو ایک دلچسپ سلسلہ ثابت ہو سکتا ہے۔
’’محدث‘‘ کی مجلس تحریر میں حسب ذیل فضلا کے نام شامل ہیں ۔
حافظ ثناء اللہ (فاضل مدینہ یونیورسٹی)، مولانا عبد السلام (فاضل مدینہ یونیورسٹی)، حافظ ثناء اللہ خاں ایم، اے، چوہدری عبد الحفیظ ایم، اے، عزیز زبیدی اور عبد الغفار اثر۔
امید کی جا سکتی ہے کہ ان سب حضرات کی اجتماعی کوششوں سے رسالہ بہت جلد اہلِ ذوق کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے میں کامیاب ہو گا۔ ’’محدث‘‘ کے مدیر اور مجلس تحریر کے دیگر افراد رسالے کی کتابت، طباعت اور مضامین کے انتخاب کے سلسلے میں سلجھے ہوئے ذوق کے مالک ہوتے ہیں اور زیر نظر شمارہ ہر اعتبار سے ان کے ذوق کی منہ بولتی تصویر ہے۔ ہماری دعا ہے کہ یہ رسالہ ہمیشہ جاری رہے اور دین و علم کی بیش از بیش خدمات انجام دے۔ ہم جملہ اہل اسلام سے عموماً اور اہل حدیچ حضرات سے خصوصاً ’’محدث‘‘ کے مطالعے کی سفارش کرتے ہیں ۔
ہفت روزہ ایشیا لاہور ۱۷ اکتوبر ۱۹۷۱ء
یہ مجلہ ملک کی علمی اور اصلاحی کوششوں میں ایک قابلِ قدر اضافہ ہے۔ مجھے چند پرچے دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے، ہر پچہ بلند پایہ علمی معیار کا حامل تھا۔ پرچے میں نہ صرف خالص دینی موضوعات ملتے ہیں بلکہ جدید مسائل پر اسلامی نقطۂ نظر سے اعلیٰ معیار کے معلومات افزا مضامین کا التزام بھی موجود ہے۔ علم دوست