کتاب: محدث شمارہ 11 - صفحہ 35
(د) کسی کو خرید و فروخت وغیرہ امور کی ہدایت کرنا۔ (ھ) خوشبو استعمال کرنا، سر میں تیل لگانا۔ (و) کئی دوسرا شخص کھانا لانے والا نہ ہو تو گھر جا کر کھانا کھا سکتا ہے۔ (ز) پاخانہ پیشاب کے لئے باہر جا سکتا ہے۔ (ح) غسل جنابت کے لئے مسجد سے باہر جانا اور نکاح کرنا۔ یہ سب امور جائز ہیں ان سے اعتکاف فاسد نہیں ہوتا۔ ممنوعات اعتکاف: [1] ا ۔ حالت اعتکاف میں بیوی سے مباشرت کرنا ممنوع ہے ۔ ب ۔ بیمار پرسی ، جنازے کے لیے مسجد سے باہر جانا جائز نہیں ، ہاں قضائے حاجت وغیرہ کے لیے مسجد سے جائے تو راہ چلتے ہوئے بیمار پرسی کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ مدتِ اعتکاف: [2] (الف) ایک دِن رات یا اس سے زیادہ جتنا چاہے اعتکاف کر سکتا ہے مگر رمضان المبارک کے آخری عشرہ کا اعتکاف سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ جو شخص پورے آخری دھاکے کا اعتکاف کرنا چاہتا ہو وہ رمضان المبارک کی بیس تاریخ غروب آفتاب سے پہلے مسجد میں پہنچ جائے رات وہیں گزارے۔ (ب) اکیسویں کی صبح کو فجر کی نماز پڑھ کر اعتکاف کی جگہ میں داخل ہو جائے۔ (ج) اعتکاف مرد، عورت، بالغ نابالغ سب کر سکتے ہیں البتہ عورت کے لئے خاوند کی اجازت شرط ہے۔ (د) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ۔ اعتکاف جامع مسجد (جہاں جمعہ ہوتا ہو) میں
[1] (الف) قرآن مجید (ب) ابو داؤد [2] (الف) ماخوذ بخاری و مسلم (ب) ابو داؤد ابن ماجہ (ج) متفق علیہ