کتاب: محدث شمارہ 11 - صفحہ 33
کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان شریف میں تہجد اور تراویح علیحدہ علیحدہ پڑھی ہوں ۔ ‘‘[1]
نمازِ وتر:
نمازِ وتر کی عداد ایک سے نو تک ہے۔ پڑھنے کے مختلف طریقے ہیں ۔
۱۔ ہر دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دے اور تیسری رکعت علیحدہ پڑھے۔
۲۔ تین وتر کے دو طریقے ہیں
(الف) دو دو رکعت پڑھ کر ساتویں رکعت پڑھے۔
(ب) سات اکٹھے، تو درمیان میں تشہد نہ پڑھے۔
۳۔ پانچ وتر ایک سلام سے پڑھے۔ درمیان میں تشہد کے لئے بیٹھنا منع ہے۔
۴۔نو کا صرف ایک طریقہ ہے کہ، آٹھویں رکعت پر التحیات پڑھنے کے لئے بیٹھے، سلام نہ پھیرے نویں رکعت پر التحیات پڑھ کر سلام پھیرے۔ [2]
دُعائے قنوت:
حضرت حسن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وتروں میں پڑھنے کے لئے یہ دُعا سکھائی۔
اَللّٰھُمَّ اھْدِنَا فِیْمَنْ ھَدَیْتَ وعَافِنَا فِیْمَنْ عَافَیْتَ وَتَوَلَّنَا فِیْمَنْ تَوَلَّیْتَ وَبَارِکْ لَنَا فِیْمَا اَعْطَیْتَ وَقِنَا شَرَّ مَا قَضَیْتَ فَاِنَّکَ تَقْضِیْ وَلَا یُقْضٰی عَلَیْکَ اِنَّہ لَا یَذِلُّ مَنْ وَّالَیْتَ وَلَا یَعِزُّ مَنْ عَادَیْتَ َبَارَکْتَ رَبَّنَا وتَعَالَیْتَ نَسْتَغْفِرُکَ وَنَتُوْبُ اِلَیْکَ وَصَلَّی اللہُ عَلَی النَبِّی (سنن کبریٰ بیہقی جلد ۲ ص ۲۱۰)
دعائے قنوت کا محل:
حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے نماز وتر میں جب کہ میں رکوع سے سر اُٹھاؤں اور صرف سجدہ باقی رہ جائے یہ دعا سکھائی کہ میں پڑھوں ۔‘‘ اَللّٰھُم اھْدِنِیْ۔ الحدیث
مختصر میں ذہبی نے اس حدیث پر سکوت کیا ہے اور یہ جس حدیث پر مختصر میں سکوت کرتے ہیں وہ ان کے نزدیک صحیح ہوتی ہے۔
[1] عرف الشذی ص ۳۰۲
[2] بصیغۂ واحد ترمذی وغیرہ میں موجود ہے