کتاب: محدث شمارہ 11 - صفحہ 29
روزہ عموماً رکھتا ہو اور وہ دن رمضان سے پہلے واقع ہو جائے تو اس دن کا روزہ رکھنے کی اجازت ہے۔‘‘ مشکوک دن کا روزہ: سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: غبار یا بادل ہو تو مشکوک دن کا روزہ نہ رکھو بلکہ شعبان کے ۳۰ روز پورے کرو۔ [1] رویت ہلال: رمضان المبارک کے چاند کے لئے ایک اور عید کے لئے دو مسلمان متبع شریعت کی شہادت ہونی چاہئے۔ [2] رویت ہلال کی دُعا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نیا چاند دیکھ کر یہ دُعا پڑھتے۔ اَللّٰھُمَ اَھِلَّہ عَلَیْنَا بِالْاَمْنِ وَالْاِیْمَانِ وَالسَّلَامَۃِ وَالْاِسْلَامِ یَا ھِلَالُ رَبِّیْ وَرَبُّکَ اللہِ۔ [3] روزہ کی نیت: روزہ عبادت ہے اور ہر عبادت کے لئے نیت ضروری ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے قبل فجر نیت رمضان نہ کی اس کا روزہ نہیں ۔ [4] زبانی نیت بدعت[5] ہے: نیت دل کا فعل ہے۔ زبانی نیت بدعت ہے۔ آج کل جو الفاظ بِصَوْمٍ غَدٍ نَّوَیْتُ وغیرہ مروج ہیں ان کا کوئی ثبوت نہیں ۔ سحری کا وقت: حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سحری اور نماز (اذان) میں پچاس آیات پڑھنے کا وقفہ ہوتا تھا۔[6] سحری: سحری کھانا سنت اور باعث برکت ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تَسَحَّرُوْا فَاِنَّ ِفِی السُّحُوْرِ بَرَکَۃٌ۔ سحری ضرور کھاؤ۔ اس میں برکت ہے۔ [7] کن چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتا [8] (الف) بھول کر کھانا پینا۔ (ب) دن کے کسی حصہ میں تر یا خشک مسواک کرنا۔
[1] متفق علیہ [2] ابو داؤد، رمذی، نسائی، ابن ماجۃ ابن حباب، دار قطنی، بیہقی، حاکم [3] ترمذی [4] ترمذی، ابن ماجہ، نسائی، دارمی، ابن خزیمۃ ابن حبان، دار قطنی [5] فتاوی کبری ابن تیمیہ ج ۱ ص ۱ تا ۴۔ فتح القدیر (ابن الھمام حنفی) شرح ھدایۃ۔ رسالہ نیت نماز اور قنوت وتر۔ استاذ محترم حافظ عبد اللہ صاحب روپڑیؒ [6] بخاری، ترمذی، ابن ماجہ۔ [7] متفق علیہ [8] (الف) بخاری، مسلم (ب) ابو داود، ترمذی، ابن ماجہ، دار قطنی، ابن خزیمۃ (ج) ترمذی، بیہقی، ابو داؤد، طبرانی اوسط، شعب الایمان (د) ابن مسعود (ترجمۃ الباب فی البخاری) (ھ) ناک: قَالَ الْحَسَنُ: لَا بَاسَ بِالسُّحُوْطِ اِنْ لَّمْ یَصِلْ اِلٰی حَلْقِہ، بخاری (ترجمۃ الباب) پچھنے لگوانا۔ بخاری مسلم (د) ابن عباس ترجمۃ البخاری (ز) موطا امام محمؒ (ح ط) ترمذی بیہقی وحکی فی المواقاۃ الاجماع علی الاحتلام (ی) مبسوط (ترجمۃ الباری رک) ابو داود، ترمذی، نسائی (ل) عطاء (ترجمۃ البخاری) البتہ مسوڑھے کا خون مسواک سے لیا جا سکتا ہے۔ (م) بخاری۔ البتہ پرہیز جوان کیلئے ابو داؤد میں ہے۔