کتاب: محدث شمارہ 10 - صفحہ 7
ہمارے ملک میں یہ رسم ہے کہ اس رات کو گھروں میں اور دیواروں پر چراغ جلاتے ہیں اور آتشبازی کرتے ہیں ، یہ ایک بہت بڑی بدعت ہے۔ جس کی کوئی بنیاد نہیں بلکہ اس کا گناہ کبیرہ ہونا ثابت ہے۔ کیونکہ یہ رات قیام و ذکر اور دن روزے کے لئے خاص ہے اب اس کی ضد میں اس رات کو لہو و لعب میں مشغول ہونا یقیناً بہت بڑا جرم ہے۔ یہ رسم ہمارے ملک کے سوا کسی اور ملک میں نہیں پائی جاتی۔ یہاں ہندوؤں کی دیوالی کو دیکھ کر مسلمانوں نے اس طرح چراغاں کرنا شروع کر دیا۔ سب سے پہلے چراغاں کرنے والے ’’برامکہ‘‘ تھے۔ مسلمان جہلاء نے آتش پرست مجوسیوں اور ہندوؤں سے اس رسم کو حاصل کر کے اپنایا۔ فَمَا اَشْبَہَ اللَّیْلَۃَ بِالْبَارحَۃٍ۔