کتاب: محدث شمارہ 10 - صفحہ 6
شعبان المعظم شعبان کے روزے: حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس قدر روزے ماہِ شعبان میں رکھتے کسی اور مہینے میں نہ رکھتے تھے۔ تقریباً پورا مہینہ روزے سے رہتے۔ یہ حدیث بخاری اور مسلم میں مختلف الفاظ سے بیان ہوئی ہے۔ ایک حدیث کے الفاظ یہ ہیں ۔ کَانَ یَصُوْمُہ اِلَّا قَلِیْلًا بَلْ کَانَ یَصُوْمُہ کُلَّہ۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کا اکثر حصہ بلکہ پورا مہینہ روزے رکھتے) حضرت اُم سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی بیان کردہ ایک حدیث میں یوں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے علاوہ شعبان کے بھی روزے رکھتے اور اس رمضان کے ساتھ ملاتے اس کے سوا کسی دوسرے پورے مہینے کے روزے نہ رکھتے‘‘ ابن ماجہ کی ایک روایت کے الفاظ ہیں ۔ کَانَ یَصُوْمَ شَعْبَانَ وَرَمَضَانَ (حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پورے شعبان اور رمضان کے روزے رکھتے) یہی حدیث ترمذی نے بیان کر کے اسے ’’حسن‘‘ قرار دیا ہے۔ شبِ برات: نصف شعبان کی رات کی فضیلت کے متعلق بیہقی وغیرہ نے بعض احادیث لکھی ہیں ۔ اس رات کو نوافل ادا کرنے اور دن کو روزہ رکھنے اور ذکر و اذکار کے متعلق منذری رحمہ اللہ نے ’’ترغیب و ترہیب‘‘ میں احادیث درج کی ہیں ۔ چراغاں و آتشبازی: