کتاب: محدث شمارہ 10 - صفحہ 39
سوال: نمازِ پنجگانہ میں جماعت واجب ہے یا نہیں ؟
جواب: واجب ہے۔ مراقی الفلاح میں ہے:
الصلوۃ بالجماعۃ سنۃ مؤکدۃ شبیھۃ بالواجب فی القوۃ ۔
نماز باجماعت ادا کرنا سنت مؤکدہ ہے جو کہ قوت میں واجب کے مشابہ ہے۔
جواہر نفیہ میں ہے:
الجماعۃ سنۃ مؤکدۃ ای قویۃ تشبہ الواجب فی القوۃ حتی استدل بملازمتھا علی الإیمان ۔
نماز باجماعت پڑھنا سنت مؤکدہ ہے یعنی قوت میں واجب کے مشابہ ہے۔ یہاں تک کہ اس کے ایمان کے ساتھ لازم و ملزوم ہونے کی دلیل بھی اسی سے لی گئی ہے۔
فصیح الدین کی شرح وقایہ میں ہے:
الجماعۃ سنۃ موکدۃ ای قویۃ تشبہ الواجب لا یرخص ترکھا الا من عذر ۔
جماعت سنت مؤکدہ ہے یعنی قوی ہے اور واجب کے مشابہ ہے۔ بغیر کسی (شرعی) عذر کے اس کو چھوڑنے کی رخصت نہیں دی جاتی۔
مجتبیٰ شرح قدوری میں ہے:
واما اصحابنا فقد اختلفت الروایات عنھم فقیل انھا واجبۃ وقیل سنۃ مؤکدۃ غایۃ التاکید قلت والظاھر انھم أرادوا بالتاکید الوجوب ۔
جہاں تک ہمار اصحاب کا تعلق ہے ان کی روایات مختلف ہیں ۔ بعض نے کہا ہے کہ جماعت واجب ہے اور بعض نے نہایت تاکید کے ساتھ سنت موکدہ کہا ہے، میں کہتا ہوں کہ یہ بات واضح ہے کہ انہوں نے بھی تاکید سے واجب ہی مراد لی ہے۔
مجمع الانہر میں ہے:
الجماعۃ سنۃ مؤکدۃ أی قریبۃ من الواجب حتٰی لو ترکھا أھل مصر