کتاب: محدث شمارہ 10 - صفحہ 35
مفید الاحناف
ایک صورتِ ایتلاف
قسط نمبر ۴ (آخری)
مولانا حکیم محمد عبد الغفور رمضان پوری بہاری رحمہ اللہ ترجمہ بامحاورہ از پروفیسر حافظ ثناء اللہ خان ایم۔ اے
سوال: رفع یدین سے نماز فاسد ہوتی ہے یا نہیں ؟
جواب: نہیں ۔ ردّ المحتار ص ۶۸۴ میں ہے:
وما روی من الفساد شاذ ة ، رفع یدین سے نماز خراب ہو جانے کی روایت شاذ ہے۔
عمدۃ الرعایہ میں ہے:
ویتفرع علی ھذا القول ما ذکر فی بعض الکتب أن الصلوۃ تفسد برفع الیدین عند الرکوع وعند السجود وھو قول شاذ مردود کما فی فتح القدیر والحلیۃ والبرازیۃ وغیرھا اٰہ۔‘‘
بعض کتابوں میں اسی قول کی بنا پر ذکر کیا گیا ہے کہ رکوع و سجود کے وقت رفع یدین سے نماز فاسد ہو جاتی ہے حالانکہ یہ قول شاذ اور مردود ہے جیسا کہ فتح القدیر، حلیہ اور بزازیہ وغیرہ میں ہے۔
اور بھی عمدۃ الرعایہ میں ہے:
منھم من صرح بأن رفع الیدین فی أثناء الصلوٰۃ مفسد وقد عرفت أنہ قول شاذ مردود فلوجد والتحریمۃ مع رفع الیدین أیضا فالحکم ھو ما ذکرہ فان رفع الیدین غیر مفسد علی القول الصحیح الذی لیس ما سواہ إلا غلطا ۔