کتاب: محدث شمارہ 10 - صفحہ 28
مہدی اور مسیح دو یا ایک؟ مرزائیوں اور بھائیوں کے مابین ایک مناظرہ مولانا محمد عالم آسی امرتسری مرزائیوں کے خیال میں مرزا صاحب مسیح اور مہدی دونوں تھے اور بہائی مذہب میں چونکہ الگ الگ ہوئے ہیں ۔ اس لئے ان کا آپس میں ایک دفعہ جو مقابلہ ہوا ہے اس موقعہ پر وہی نقل کر دینا کافی ہے۔ مرزائی: امام مہدی کے متعلق جو روایات آئی ہیں ، سب موضوع ہیں اور یہی وجہ ہے کہ صحیح مسلم و بخاری میں ان کو روایت نہیں کیا گیا۔ اور نہ ہی موطا امام مالک میں ان کا نشان ملتا ہے اور حسبِ تحقیق مرزا صاحب معلوم ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ محدثین کے بعد گھڑ لیا گیا ہے۔ کیونکہ ابنِ خلدون نے ان تمام روایات کو مخدوش قرار دیا ہے اور ان میں ایسا شدید اختلاف موجود ہے کہ وہ ایک دوسرے کی خود تردید کر رہی ہیں ، اس لئے جنہوں نے ان کو تسلیم کر لیا ہے ان کو باہمی مطابقت پیدا کرنے میں یوں کہنا پڑا ہے کہ: 1.مہدی شخصی نام نہیں ہے بلکہ ایک جماعت کا نام ہے جو مختلف اوقات میں ہو گزرے ہیں ، اور ممکن ہے کہ ان میں سے کوئی ابھی باقی بھی ہو۔ 2.مہدی اولاد علی رضی اللہ عنہ سے تعلق رکھتا ہے۔ فاطمی ہونا ضروری نہیں ۔ (حجج الکرامتہ) (ابو داؤدد) 3.اولادِ امام حسن رضی اللہ عنہ میں سے کوئی ایک مہدی بن کر ظاہر ہو گا۔ 4.اولادِ امام حسین رضی اللہ عنہ میں سے کوئی ایک مہدی بن کر ظاہر ہو ا۔ (ابن عساکر) 5.مہدی حسنین رضی اللہ عنہما کی اولاد میں سے ہو گا۔ (حجج) 6.حضرت حمزہؓ اور حضرت جعفر رضی اللہ عنہ بھی اہلِ بیت میں داخل ہیں کیونکہ مہدی انکی اولاد میں سے ہو گا۔ 7.مہدی بنی امیہ میں ظاہر ہو ا۔ کیونکہ حضرت عمر بن عبد العزیزؓ کا قول ہے کہ میری اولاد میں مہدی ہو گا جو دنیا کو اپنے عدل و انصاف سے پُر کر دے گا۔ (تاریخ الخلفاء) 8.مہدی علیہ السلام اولادِ عباس رضی اللہ عنہ سے ظاہر ہوں گے۔ (حجج)