کتاب: محدث شمارہ 1 - صفحہ 39
جن میں سے تین کو اُردن کے صحرا میں اتارا لیا گیا۔ ان جہازوں کے عملے اور مسافروں کو یرغمال کے طور پر رکھ لیا گیا۔ پاپولر فرنٹ نے عورتوں، بچوں اور بوڑھے مسافروں کو عمان کے ہوٹلوں میں بھیج دیا ان میں یہودیوں کو بالکل علیحدہ کر دیا گیا۔
رہائی کے لئے مختلف تجویزیں:
طیاروں کے اغواء کے بعد سوئٹزر لینڈ نے اس بات کی سفارش کی کہ پانچ ملک ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کا انتخاب کریں جو مسافروں کی فوری طور پر رہائی کیلئے مدد کرے۔ اس سلسلے میں برن میں فوری طور پر متعلقہ ملکوں کا ایک بورڈ بیٹھا، جنہوں نے اس ہنگامی صورتِ حال پر غور کیا، اینڈری رچٹ نے مسافروں کو ہر صورت میں چھڑانے پر زور دیا۔ سوئٹزر لینڈ اور مغربی جرمنی نے عرب قیدیوں کو رہا کرنے کے سلسلے میں اپنی رائے کا اظہار کیا لیکن برطانیہ نے لیلیٰ خالد کی سودے بازی کو ترجیح دی۔ اسرائیلی نمائندے نے اس سے اتفاق نہ کیا بہرحال وہ اس بات پر آمادہ تھا کہ عربوں کی شرائط پر غور کرے۔
شاہ حسین کی مشکلات:
ان حالات میں اُردن کی حکومت کے لئے عجیب و غریب مشکلات پیدا ہو گئیں۔ امریکہ اور برطانیہ عمان میں فوری طور پر مداخلت کے لئے تیار ہو گئے۔ خصوصاً حالات میں یہ سنگینی اس وقت اور زیادہ بڑھ گئی جب جہاز کو اُڑا دیا گیا۔ اُردن پر مصائب کا زور تو اس وقت سے ہی ہے جب سے مقبوضہ اردن کے مہاجرین یہاں آباد ہوئے ہیں۔ ایک طرف تو شاہ حسین کے سامنے مہاجرین کی آباد کاری کا مسئلہ تھا اور دوسری طرف آزادی فلسطین کی متعدد تنظیموں میں ان کی شمولیت کے تقاضے تھے۔ یہ بات بالخصوص توجہ طلب ہے کہ شاہ حسین نے ان حریت پسندوں کو بے شمار سہولتیں دے رکھی تھیں لیکن اس کے باوجود حریت پسندوں کی بعض تنظیمیں اردن کے سلسلے میں مخلص نہیں تھیں۔ وہ اردن میں شاہ حسین کی حکومت کو ختم کر کے وہاں بھی سوشلسٹ حکومت قائم کر کے روس اور چین کے عزام کو کامیاب بنانا چاہتی تھیں۔ اس سلسل میں شاہ حسین پر متعدد بار حملے