کتاب: محدث شمارہ 1 - صفحہ 36
یہ مسافر پانچ ہفتے تک انکے قبضے میں رہے اور ان کے بدلے میں اسرائیل کو ۱۶ حریت پسندوں کو آزاد کرنا پڑا۔
اس کے اگلے ہی مہینے پاپولر فرنت نے ایتھنز، زیورچ اور میونخ کے ہوائی اڈوں پر حملہ کر دیا۔ زیورچ میں ان کا ایک آدمی مر گیا اور ۱۲ پکڑے گئے۔ گزشتہ فروری میں پھر اسی فرنٹ کے آدمیوں نے اسرائیل کو جانے والے جہاز کو دھماکے سے اُڑا دیا، جس کے نتیجے میں ۴۷ آدمی مر گئے۔ بعد اذیں انہوں نے ایک بار پھر ایتھنز کے ہوائی اڈہ سے ۴۷ آدمیوں کو پکڑ لیا۔ جن کے بدلے میں یونان کی حکومت کو ۷ عربوں کو رہا کرنا پڑا، جو دو آدمیوں کو قتل کرنے کے جرم میں جیل چلے گئے تھے۔
لیلیٰ خالد:
گزشتہ جولائی میں ڈاکٹر حبش اور اس کے لیفٹیننٹ ڈاکٹر وادی ہداد نے جو حقیقت میں ایک ماہرِ تعمیرات ہے۔ ایک خطرناک منصوبہ بنایا جس کے متعلق اس فرنٹ کے نصف درجن آدمیوں کے سوا اور کسی کو علم نہ تھا۔ اتوار کی دوپہر کو اس فرنٹ کے دو آدمی ای ایل اے ایل ۲۱۹ میں سوار ہوئے۔ ان میں ایک عیسائی خاتون لیلیٰ خالد تھی جو فلسطین میں ایک سابق سکول اُستانی تھی۔ اس کا ساتھی مرد تھا جس کا آج تک پتہ نہیں چل سکا کہ کون تھا۔ لیلیٰ کے پاس دو ہینڈ گرینڈ تھے۔ وہ ۱۹۶۹ء میں اس محاذ میں شامل ہوئی تھی۔ اس وقت وہ ایک ۷۰۷ بوئنگ طیارے کو دمشق کی طرف لے جانے میں کامیاب ہوئی تھی، اس کے بم سے جہاز کا کاک پٹ ضائع ہو گیا تھا۔ اس وقت تک مسافر جہاز سے اُتر چکے تھے۔ پرواز کے دوران اس نے جہاز کے عملے اور مسافروں کو بتایا کہ پاپولر فرنٹ مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی کو سبوتاژ کر کے رکھ دے گا اور یہ اقدام اسی خاطر کیا گیا ہے آپ کو ہم کچھ نہیں کہیں گے۔ لیلیٰ اور اس کے ساتھی کو توقع تھی کہ پروگرام کے مطابق فرنت کے دوسرے چھ ساتھی بھی ان سے جا ملیں گے۔ لیکن ای ایل اے ایل کے سیکورٹی افسروں نے دونوں کو شک کی بناء پر پکڑ لیا۔ جو سینی گال کے پاسپورٹ کے ذریعے سفر کر رہے تھے اور انہوں نے فرسٹ کلاس کی سیٹیں ریزرو کرا رکھی تھیں۔ آخری لمحے میں ای ایل ا ایل جہاز ۲۱۹