کتاب: محدث شمارہ 1 - صفحہ 19
کی وہ دعا نقل کرتے ہیں جو حضوڑ پانی نوش جان فرمانے کے بعد کیا کرتے تھے۔ اِس دعا کے راوی ہیں۔ حضرت ابو جعفر محمد بن علی رضی اللہ عنہ ان کا بیان ہے۔
کَانَ یَقُوْلُ بَعْدَ الشُّرْبِ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ الْمَآئَ عَذْبًا نُرَاتاً بِرَحْمَتِہٖ وَلَمْ یَجْعَلْہُ مِلْحًا جَاجًا بِذُنُوْبِنَا (الطبرانی) کچھ پینے کے بعد حضور فرماتے: تمام تعریفیں اللہ کے لئے سزاوار ہیں جس نے اپنی رحمت سے پانی کو میٹھا اور خوشگوار بنایا اور ہماری خطاؤں کی پاداش میں اسے کھارا اور نمکین نہیں کر دیا۔‘‘
اللہ اللہ۔ افضل البشر اور سرور کائنات ہونے کے باوجود اللہ کریم کے حضور کس قدر اپنی سپاس گزاری کا اظہار ہے۔ سچ ہے پانی میٹھا اور گوارا ہے تو ذات باری تعالیٰ کی رحمت سے ہے۔ کسی بندہ کی کون سی ایسی نیکی ہے کہ وہ اس نعمت کو اس نیکی کا نتیجہ قرار دے سکے۔ ہمارے پہلے کیا دھرا ہے اور ہمارا اپنا کیا ہے کہ ہم یہ کہیں کہ اس کے دینے دلانے سے ہم اللہ کی کسی نعمت کے حق دار ہو سکتے ہیں۔
دعا کے دوسرے حصہ میں رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم جیسے اپنے خطا کار اُمتیوں کو یہ بات سمجھا دی کہ خرابیاں کسی قسم کی ہوں، خواہ کھانے پینے کی ہون وہ بندوں کے اپنے اعمال و افعال کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ ورنہ وہ رحیم و کریم تو اپنے بندوں پر ان کے ماں باپ سے زیادہ مشفق ہیں۔
عازمین حج کے لئے ’’عربی بول چال‘‘
جو خوش نصیب افراد امسال حج بیت اللہ اور زیارتِ دیار حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے روانہ ہو رہے ہیں۔ رسالہ عربی بول چال بلا قیمت مندرجہ ذیل پتہ سے طلب فرمائیں۔ باہر کے حضرات دس پیسے کا ٹکٹ ڈاک خرچہ کے لئے ارسال فرما دیں۔ اس کتابچہ میں ان کی ضرورت کے الفاظ، روزمرہ کی گفتگو، عربی زبان کے ضروری جملے اور معلومات درج ہیں۔ پرنسپل شبلی کالج چوک گڑھی شاہو لاہور۔