کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 88
حالانکہ اگر یہ ایمان دار ہوتے تو اللہ اور اس کا رسول رضامند کرنے کے زیادہ مستحق تھے۔‘‘ یہ تمام قرآنی آیتیں اور احادیث اس بات پہ دلالت کر رہی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دلی محبت کی جائے اور ان کی رسالت ونبوت پہ کلی طور پر ایمان لایا جائے اور چونکہ اللہ تعالیٰ ان سے بہت محبت کرتا ہے اور انہیں ظاہری اور باطنی طو ر پہ صفات حمیدہ اور اخلاق کریمانہ کا پیکر بنا کر سارے انسانوں کے لیے راہبر اور ہادی بناکر بھیجا ، انہوں نے راہ ضلالت میں بھٹکی ہوئی انسانیت کو راہ راست پر لانے کی جان توڑکوشش کی، انسانی زندگی پہ ان کے بہت سارے احسانات ہیں جن کی وجہ سے وہ اس بات کے مستحق ہیں کہ دنیا ومافیہا اور حتی کہ اہل وعیال ، والدین اور اپنے نفس وجان سے بھی زیادہ ان سے محبت کی جائے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ۱۔حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت : حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف لائے اور فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ نے ایک بندے کو اختیار دیا ہے اگر وہ چاہے تو اللہ سے دنیا کی نعمتیں حاصل کرلے اور اگر وہ چاہے تو (آخرت میں ) اللہ کے پاس جو ہے وہ لے لے، اس بندے نے وہ اختیار کیا ہے جو اللہ کے پاس ہے۔‘‘ یہ سن کر حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور کہا: ہمارے ماں باپ آپ پر قربان۔ لوگوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بات پر تعجب ہوا ۔ لوگوں نے کہا: دیکھو! اس بوڑھے شخص کو (بلاوجہ رو رہا ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ایک بندے کا ذکر فرمایا ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے دنیا کی نعمتوں میں سے اور آخرت کی نعمتوں میں سے ایک کو منتخب کرنے کا اختیار دیا ہے اور ابوبکر کہہ