کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 83
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اللہ تعالیٰ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی دلی محبت کرنا تمام ایمان والوں پر فرض ہے جوو الدین اہل وعیال اور تمام اعزہ واقارب حتی کہ اپنی جان سے بھی بڑھ کر ہو، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿اَلنَّبِیُّ اَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ اَنْفُسِہِمْ﴾ (الأحزاب: ۶) ’’اہل ایمان کے لیے نبی اپنی ذات پر بھی مقدم ہے۔‘‘ حدیث کے اندر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ وَّالِدِہٖ وَوَلَدِہِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ۔)) [1] ’’کوئی آدمی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک وہ اپنے والد، بیٹے اور تمام لوگوں سے بڑھ کر میرے ساتھ محبت نہ کرے۔‘‘ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًاo﴾ (الأحزاب: ۵۶) ’’بے شک اللہ تعالیٰ اور فرشتے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں اے لوگو! جو ایمان لائے ہو تم بھی ان پر درود وسلام بھیجو۔‘‘ یہ آیت کریمہ جو خصوصاً ہر جمعہ کے خطبے میں پڑھی جاتی ہے، اس میں اس بات کا ذکر
[1] بخاری: ۱۵۔ مسلم:۴۴۔