کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 41
اللہ تعالیٰ سے محبت انسانی زندگی میں اللہ کی محبت ہی اصل مقصود ومطلوب ہے، جب انسان کا تعلق اللہ تعالیٰ سے قوی اور مضبوط ہوجاتا ہے، دل اس کی طرف مائل ہوجاتاہے، تمام اعضاء وجوارح اس کے حکم کی تعمیل میں سرگرداں ہوجاتے ہیں ، تمام خواہشات وجذبات اس کے سامنے قربان ہوجاتے ہیں ، اس وقت انسان محبت الٰہی کے اعلی مقام پہ پہنچ جاتاہے، محبت الٰہی کا یہ وہ اعلیٰ اور ارفع مقام ہے جس کے حصول کی ہر نیک آدمی جد وجہد اور جان توڑ کوشش کرتا ہے، عمل کرنے والے اپنے عمل کی انتہا کردیتے ہیں ، اللہ کی محبت کے سائے میں اپنی زندگی گزارتے ہیں ، اپنا سب کچھ اس کے راستے میں فنا وقربان کردیتے ہیں ، عبادت گزار محبت الٰہی کے ذریعے اپنے دلوں میں سکون وراحت محسوس کرتے ہیں ، یہ ان کے دلوں کے لیے طاقت وقوت ہے، روح کے لیے عذا ہے، آنکھوں کے لیے ٹھنڈک ہے، گویا محبت الٰہی ہی اصل زندگی ہے، محبت الٰہی باقی ہے تو زندگی باقی ہے ورنہ ایسی زندگی کے لیے موت بہتر ہے، محبت الٰہی ایک ایسی روشنی ہے جس کی ضیاء پاش کرنوں سے انسان کی زندگی سدا منور رہتی ہے، لیکن جونہی یہ روشنی کافور ہوتی ہے وہ ظلمت وگمراہی، شرک وضلالت کے اتھاہ سمندر میں غوطہ زن ہوجا تاہے، محبت الٰہی دل کی ہر بیماری کی شفا ہے، جو شخص دلی سکون وقرار محبت الٰہی کے علاوہ دوسری دنیاوی عیش وعشرت میں تلاش کرتا ہے اس کا دل بے شمار قسم کی بیماریوں کا شکار ہوجاتاہے، محبت الٰہی ایک لذت ہے، جن کے دل اس محبت سے موجزن ہیں ان کی زندگی خوشیوں ، کامیابیوں ، آرام وراحت، سکون واطمینان سے پر ہے، لیکن جن کی زندگی محبت الٰہی سے خالی ہے ، ان کی زندگی بے کار وعبث ہے ، تکلیفوں ، مصیبتوں ، غموں اور متعدد قسم کے