کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 38
سے محبت ہے، کتاب وسنت سے والہانہ لگاؤ وتعلق ہے، تاریخ اسلام اور کتب احادیث میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور فرزندان اسلام کے ایسے ایسے ایمان افروز اور محبت وعقیدت کے واقعات درج ہیں جن کے پڑھنے اور سننے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ حقیقی محبت وہی ہے جس کا عملی نمونہ انہوں نے پیش کیا، انہوں نے اللہ ورسول سے حقیقی محبت کی، کتاب وسنت سے دل لگایا اور اسلام کے اس قدر سچے شیدائی بنے کہ انہوں نے اس کی نشر واشاعت اور سربلندی کے خاطر اپنا سب کچھ قربان کردیا ، مال ودولت، زمین وجائداد ، دوست واقارب، خاندان وکنبہ، بیوی ، بچے، سب کو ترک کردیا اور دین حق کی خاطر ایسی ایسی اذیتیں اور تکلیفیں برداشت کیں جن کی یاد سے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں ، دل دہل جاتا ہے، آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے ہیں ۔ ذیل میں حقیقی محبت کے چند نمونے ملاحظہ فرمائیں ، جن سے آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ حقیقی محبت وہی ہے جس کا عملی ثبوت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور قرون اولیٰ کے مسلمانوں نے دیا تھا : ٭ حقیقی محبت حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے کی تھی ، یہ حقیقت ہے کہ جب کسی سے والہانہ عقیدت و محبت ہوجاتی ہے تو راستے میں جتنی بھی مصیبتیں اور اذیتیں آتی ہیں ان کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ جب اسلام لائے اور اللہ ورسول سے حقیقی محبت کا اعلان کیا تو ان پر آلام ومصائب کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، ظلم وستم کی چکی میں پیسے جانے لگے، ان پہ بربریت وسفاکیت کی حد کردی گئی، کڑاکے کی گرمی اور سورج کی تمازت میں ننگے بدن زمین پہ لٹائے گئے ، تپتی ریتوں اور گرم پتھروں پہ کھلے بدن گھسیٹے گئے ، خوب زدوکوب کیے گئے ، لیکن ان کے سینے میں مالک حقیقی اور خالق دوجہاں کی محبت اس قدر رچ بس گئی تھی کہ ہر بار أحد، أحد،اللہ ایک ہے، اللہ ایک ہے، کی صدائیں لگاتے تھے۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ ایک کالے کلوٹے ، بدصورت ، حبشی غلام تھے، لیکن حقیقی محبت کے