کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 37
نیز ارشاد الٰہی ہے: ﴿رِجَالٌ لَا تُلْہِیْہِمْ تِجَارَۃٌ وَّلَا بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَاِِقَامِ الصَّلٰوۃِ وَاِِیتَائِ الزَّکٰوۃِ یَخَافُوْنَ یَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِیْہِ الْقُلُوْبُ وَالْاَبْصَارُo﴾ (النور: ۳۷) ’’ایسے لوگ جنہیں تجارت اور خرید وفروخت اللہ کے ذکر سے اور نماز کے قائم کرنے اور زکوۃ ادا کرنے سے غافل نہیں کرتی، اس دن سے ڈرتے ہیں جس دن بہت سے دل اور بہت سی آنکھیں الٹ پلٹ ہوجائیں گی۔‘‘ آسانی کے لیے محبت کو دو قسموں میں تقسیم کیا ہے: ۱۔ حقیقی محبت ۲۔ غیر حقیقی محبت یعنی عشق حقیقی محبت: حقیقی محبت وہ ہے جو انسانی شہوتوں اور خواہشوں سے دُور اور پاک ومنزہ ہو، اس کے پیچھے دھوکا ، فریب، کذب بیانی، دروغ گوئی اور وقتی مفاد کا حصول کار فرماں نہ ہو۔ ایسی سچی اور والہانہ محبت ہو جس کی دوسرے لوگ تعریف کریں اور خود بھی اسے اپنانے کی کوشش کریں اور اس کے حصول کے بعد اس میں روز بروز اضافہ ہو ۔ حقیقی محبت وہی ہے جس کا حکم اسلام نے اپنے پیروکاروں کو دیا ہے، انہیں اس پہ ابھارا ہے اور اس پہ اجر و ثواب کا وعدہ بھی کیا ہے، حقیقی محبت کی دیواریں صحیح عقیدہ، اللہ واحد پہ یقین وایمان اور کتاب وسنت کی تعمیل پہ تعمیر ہوتی ہیں ، اس کے ستون اقامت صلاۃ پہ کھڑے ہوتے ہیں اور چھتیں اعمال صالحہ، نیکی وبھلائی ، صدق ووفاء، خلوص وللہیت اور ایثار وقربانی سے قائم رہتی ہیں ۔ حقیقی محبت جو ہمیشہ زندہ رہتی ہے کبھی مرتی نہیں ، قیامت تک جس کا ذکر خیر ہوتاہے، جسے سن کر قلب وجگر متاثر ہوتے ہیں ، عمل وفعل کا جذبہ پیدا ہوتاہے، وہ محبت یقینا اللہ ورسول