کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 36
محبت اور عشق( دو متضاد حقائق)
انسان فطری طور پہ محبت وعشق کا حریص ہے، بعض چیزوں سے اسے فطری محبت ہوتی ہے، جسے طبیعی محبت کہا جاتاہے، جیسے پیاسے کو پانی سے ، بھوکے کو کھانے سے ، تھکے ہوئے کو سونے سے، شوہر کو بیوی سے اور باپ کو بیٹوں سے محبت ہوتی ہے، اسی طرح لوگوں کے درمیان آپسی الفت ومحبت، اخوت وبھائی چارگی، بھائیوں اور بہنوں کا ایک دوسرے سے محبت، یہ مذکورہ محبتیں فطری ہیں اور ان چیزوں کا معاشرہ میں پایا جانا ضروری ہے، کیونکہ انہی چیزوں کی وجہ سے معاشرہ میں چین وسکون اور آرام وراحت نصیب ہوتی ہے، اگر اللہ کی طرف سے انسانی دلوں میں محبت کے یہ جذبے ودیعت نہ کیے گئے ہوتے تو انسان ایک دوسرے سے علیحدہ ہوکر زندگی بسر کرتا، ایک دوسرے کے رنج وغم اور خوشی ومسرت میں شریک نہ ہوتا ، اس طرح نسل انسانی ترقی کے منازل پہ گامزن نہ ہوتی اورخوشیوں سے بھرا ہوا ایسا سماج ومعاشرہ دیکھنے کو نہ ملتا۔
انسان کا انسانوں کے ساتھ محبتوں کا روا رکھنا، ان کو فروغ دینا امر مستحسن ہے اور اللہ تعالیٰ بندوں کو خود اس کی ترغیب بھی دیتا ہے، ہاں محبت ان صورتوں میں قابل مذمت ہے جب وہ اللہ کی محبت اور اس کے ذکر سے غافل کردے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْہِکُمْ اَمْوَالُکُمْ وَلَا اَوْلَادُکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْخَاسِرُوْنَo﴾ (المنافقون: ۹)
’’اے مسلمانو! تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ کر دیں او رجو ایسا کریں وہ بڑے ہی زیاں کار لوگ ہیں ۔‘‘