کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 31
ودیعت کردی ہے اور اللہ تعالیٰ کا انسانوں کے اوپر خاص کرم فرمائی ہے کہ وہ دلوں کے اندر الفت ومحبت پیدا کرکے ایک اچھے معاشرہ کی تشکیل دیتاہے، جس کے اندر انسان چین وسکون اور آرام وراحت کے ساتھ رہتا ہے اور کوئی کسی کو اذیت وتکلیف نہیں پہنچاتا ، قرآن کریم کے اندر اللہ تعالیٰ نے اسی بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے: ﴿وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا وَ اذْکُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ اِذْ کُنْتُمْ اَعْدَآئً فَاَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِکُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہٖٓ اِخْوَانًا وَ کُنْتُمْ عَلٰی شَفَا حُفْرَۃٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنْقَذَکُمْ مِّنْہَا کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمْ اٰیٰتِہٖ لَعَلَّکُمْ تَہْتَدُوْنَ o﴾ (آل عمران: ۱۰۳) ’’اللہ تعالیٰ کی رسی کو سب مل کر مضبوط تھام لو اور پھوٹ نہ ڈالو اور اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے، تواس نے تمہارے دلوں میں الفت ڈال دی، پس تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی ہوگئے، اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پہنچ چکے تھے تو اس نے تمہیں بچالیا، اللہ تعالیٰ اسی طرح تمہارے لیے اپنی نشانیاں بیان کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ۔‘‘ محبت کی یہ تمام صورتیں جن کا آپ نے مقدمے میں سرسری طور پہ مطالعہ کیا ہے اور آئندہ اوراق میں اپنی اپنی جگہوں پہ تفصیل کے ساتھ مطالعہ کریں گے۔ ان شاء اللہ شریعت اسلامیہ نے اس باب میں بھی ہماری کافی راہنمائی کی ہے کہ کس سے محبت کریں ، کس حد تک کریں اور ان میں اولیت کا حق دار کون ہے ، اس کو واضح طور پہ بیان کردیا ہے اور اس کے قوانین وضوابط بھی بیان کر دیے ہیں اور دوستی ومحبت کا ایک ایسا قانون بنادیا ہے جس کے پڑھنے اور جاننے کے بعد ہمارے بنائے گئے محبت کے معیار وہیں منہدم ہو جاتے ہیں اور ایک ایسی محبت کی تشکیل نو پہ ہم آمادہ ہوجاتے ہیں جو دنیا وآخرت دونوں اعتبار سے فائدہ مند ہے، چنانچہ اسلام نے سب سے پہلے جو تعلیم دی ہے وہ یہ ہے کہ سب سے