کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 294
راستہ چلنے پھرنے والے لوگوں کو گناہ کی دعوت دے رہے ہیں ، اور جب حسن خود دعوت نظارہ دے تو کون کافر ہے کہ نہ دیکھے، یہ حقیقت ہے کہ جب سے عورتوں نے بے پردہ گھروں سے نکلنا شروع کیا ہے ، نظارہ کرنے والوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہواہے، بعض نوجوان ایسے ہیں جنہیں معلوم ہے کہ فلاں جگہ پہ بے شمار عورتیں آتی ہیں تو وہ وقت نکال کر ضرور وہاں پہنچ جاتے ہیں اور ایسی بے حیا عورتوں کا نظارہ کرکے اپنی آنکھوں کی روشنی میں اضافہ کرتے ہیں ۔
۸۔ زیب وزینت کا پردہ:
عورتیں فطری طورپہ زیب وزینت اور بناؤ وسنگھار کو پسند کرتی ہیں ، انہیں ان چیزوں کے اپنانے سے روکا نہیں جاسکتا، لیکن جب ان چیزوں کا اظہار اپنے شوہروں کے سامنے کریں تو بہتر اور قابل ستائش ہے لیکن اگر غیر محرموں کے سامنے اس کی نمائش کریں تو قابل مذمت اور حرام ہے اور ان کے لیے فتنہ وفساد کا ذریعہ بھی ، آج کل عورتیں دوسروں کے سامنے اپنے زیب وزینت کے اظہار سے فخر محسوس کرتی ہیں ۔ حالانکہ اس کی وجہ سے بہت ساری لالچی نگاہیں ان کی طرف اٹھتی ہیں اور بسا اوقات ان کا اپنا ہی حسن وجمال ان کے لیے آفت ومصیبت کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
۹۔ آواز کا پردہ:
اسلام نے عورتوں کی حفاظت وصیانت کی خاطر ہی آواز کا پردہ کرنے کا حکم دیاہے کہ دوسروں سے اپنی آواز بھی پوشیدہ رکھیں ، کسی سے بات کرتے وقت نرم لہجہ نہ اپنائیں اور اس طرح لطافت وباریکی سے باتیں نہ کریں جس سے دوسرے کے دل کے اندر ان کی چاہت پیدا ہو اور وہ دل ہی دل میں ان کی نرمی ولطافت سے فائدہ اٹھاکر غلط فہمی کا شکار ہوجائے، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے اسی کے بارے میں فرمایا ہے:
﴿فَـلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّ قُلْنَ قَوْلًا