کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 291
لڑکیوں سے عشق بازی کرتا ہے اور طرح طرح کی برائیوں میں ملوث ہوجاتا ہے۔
۴۔ مخلوط تعلیم:
عشق بازی کے ذرائع میں سے ایک اہم ذریعہ مخلوط تعلیم بھی ہے، اسلام میں عورتوں کو غیر محرم مردوں سے الگ رہنے کا حکم دیا گیا ہے، لیکن افسوس ہے کہ مخلوط تعلیم کی وجہ سے فریقین کے درمیان عشق ومحبت کی کھلی آزادی دے دی گئی ہے۔ ظاہر سی بات ہے کہ جب ہم جنسوں کے مابین تفریق نہیں کی جائے گی، ایک ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا موقع دیا جائے گا اورایک دوسرے سے بلاجھجک گفتگو کریں گے تو ایک دوسرے سے قریب تر ہوں گے او ردونوں عشق ومحبت میں مبتلا ہوجائیں گے، معاشرے کے اندر مخلوط تعلیم کی وجہ سے لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان عشق بازی کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ لڑکیوں کو انہی جگہوں پہ تعلیم دلائیں جہاں ان کی تعلیم کا الگ انتظام ہو ۔
۵۔ نوکری کرنا:
آج کے اس دور میں عورتوں کے اندر نوکری کرنے کا جذبہ بڑھ رہا ہے اور آج کل تجارت کو فروغ دینے کے لیے انہیں خوب استعمال کیا جارہا ہے اور چونکہ ہمارا معاشرہ مغربی تہذیب وتمدن سے متاثر ہے اس لیے لڑکیوں کو گھر سے باہر نکلنے اور انہیں کام کرنے کی تائید میں ہے، حالانکہ نوکری اور گھر کے خارجی امور کے انتظام کی ذمہ داری مردوں پہ ہے اور عورتوں کی اصل جگہ گھر کی چہار دیواری ہے، آج مغربی سوچ کی وجہ سے عورتیں باہر کھلے عام مردوں کے دوش بدوش کام کررہی ہیں اور جہاں ہر جگہ عصمت وعزت کے لٹیرے گھوم رہے ہیں ، ایسے وقت میں کیا یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ عورتیں باہر کام کرنے کی وجہ سے اپنی عزت وعصمت کی حفاظت کر سکتی ہیں ، عورتیں خاصی جذباتی ہوتی ہیں ، کسی بھی مرغوب چیز کو دیکھتی ہیں تو فوراً اس کی طرف مائل ہوجاتی ہیں اور لوگ انہی جگہوں پہ جانا پسند کرتے ہیں جہاں عورتیں ہوں اور خاص کرعشق بازی اور عزت وناموس کو تار تار کرنے والے ایسی جگہوں سے