کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 290
شرم آتی ہے، جیسے کہ جو باتیں لیٹروں میں لکھی جاسکتی ہیں اسے سامنے کہنے سے شرم محسوس ہوتی ہے، لیکن اس سے بھی آسان ٹیلی فون ہوگیا ہے، موبائل تو آج کل اور ہی خراب ہے ، کیونکہ اس سے کہیں بھی رہ کر باتیں کر سکتے ہیں ، آج کل اس کا استعمال ہر جگہ عام ہے، لڑکے اور لڑکیاں یکساں طور پہ اس کا استعمال کررہے ہیں جس سے معاشرے پر غلط اثرات مرتب ہورہے ہیں ، یہ فریقین میں قربت ونزدیکی پیدا کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے ، عشق ومحبت اور غلط کاری کے لیے قدم اٹھانا اس کے ذریعے بہت ہی آسان ہے، اس میں نہ کسی کے جاننے کا خوف ہے اور نہ ہی کسی کے ارادہ کی جانکاری کا ڈر ۔ آج کے اس تعلیم یافتہ دور میں جہاں ہر جگہ عصری تعلیم کا دور دورہ ہے، اسکول سے لے کر ٹیوشن تک لڑکے اور لڑکیاں ساتھ ہوتے ہیں ، تقریباً اونچے اور ترقی یافتہ گھرانوں میں ان کے اوپر کوئی بندش اور رکاوٹ نہیں ہوتی، ایسے میں انہیں کہیں جانے کا پلان ہے تو فوراً ٹیلی فون اٹھایااور یس، یا نو میں اپنے من پسند کو بتادیا اور گھر والوں کو پتہ بھی نہ چلا ، آج بہت سارے فتنوں کا باعث ٹیلی فون ہی ہے ضرورت ہے کہ گھر کے ذمہ دار اس پہ کڑی نظر رکھیں ، اسے برابرلاک رکھیں ، بچوں کے استعمال کے لیے اسے آزادنہ چھوڑیں ، نیز اگر بچوں کو فون کرنے کی اشد ضرورت ہو تو پہلے پتہ کرلیں کے کس کے ہاں فون کرنا ہے اور کیا کام ہے ، اگر مناسب ہو تو خود فون کرکے مطلوبہ شے کی جانکاری کریں ۔ ۳۔ فلم بینی: آج ہمارے معاشرے میں فلم بینی عام ہے اور ہم بڑے شوق سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ بیٹھ کر دیکھتے ہیں ، جس میں ہمارے جوان لڑکے اور لڑکیاں بھی ساتھ ہوتے ہیں ، لیکن ہمیں ذرّہ بھر بھی احساس نہیں ہوتا کہ ان پہ اس کا کیا اثر پڑتا ہوگا، آج کل فلموں کے اندر ایسے مناظر دکھائے جاتے ہیں جن سے معاشرے میں صرف اور صرف برائی، بدامنی ، فساد وبگاڑ ، عشق ومحبت ، زنا اور بدکاری کو فروغ ملتاہے، نوجوان طبقہ ان ہی فلموں سے متاثر ہوکر