کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 284
غرض سے جاتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ان کے آنکھوں کے لیے لذت وسکون کا سامان میسر ہو ، کچھ نوجوان عشق بازی کے میدان میں بہت ماہر ہوتے ہیں ، لڑکیوں کے پھنسانے کے ہر گز سے واقف ہوتے ہیں ، وہ لڑکیوں کے بہکانے اور اپنے دام فریب میں پھانسنے کے لیے ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں کہ شکار آپ سے آپ ان کے پنجرے میں محبوس ہوجاتا ہے۔
آج کانوجوان کسی لڑکی سے عشق ومحبت کرکے بہت خوش ہوتاہے، لڑکیوں کے پیچھے اپنے روپے پیسے اور وقت کو برباد کرتاہے اور اپنے دوستوں میں نہایت ہی فخریہ انداز میں اپنی عشق بازی کو بیان کرتاہے، نو جوانی کے نشے میں چور، والدین کے نافرمان، اسلامی تعلیمات سے دور ، تہذیب وثقافت سے نابلد اور مغربیت زدہ ایسے نوجوان یہ فکر وسوچ لے کر اپنے شب وروز گزارتے ہیں کہ
لوٹا دو باپ کی دولت پھوٹانی اس کو کہتے ہیں
پھنسا لو غیر کی لڑکی جوانی اس کو کہتے ہیں
آج ہمارے معاشرے میں عشق بازی کا نام بھی مہذب وشائستہ طریقے سے لیا جاتا ہے، جسے لوگ شوق سے گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ کے نام سے یاد کرتے ہیں اور جس کے جتنے فرینڈ ہوتے ہیں وہ اتنا ہی اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتاہے ۔
ذیل میں اسی عشق بازی کے بارے میں مزید چند باتیں عرض کی جارہی ہیں کہ آخر لوگ عشق بازی کیوں کرتے ہیں ؟غیر لڑکیوں کے جسم کے ساتھ کھلواڑ کیوں کرتے ہیں ؟ اور وہ کون سے ذرائع ہیں جن سے عشق بازی کو فروغ ملتا ہے اور قرآن وحدیث کے اندر اس کے سدباب کے لیے کون سے وسائل موجود ہیں ۔
الف: عشق بازی کیوں ؟
ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں اس میں ایک دوسرے کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ، چلنا پھرنا ،