کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 278
غیرحقیقی محبت’’ عشق‘‘ کتاب کے شروع میں آپ نے حقیقی محبت کے بارے میں پڑھ لیا ہے ، اب یہاں محبت کی دوسری قسم کے بارے میں چند باتیں ملاحظہ فرمائیں ۔ انسان جب اپنی فطرت سے دور ہوجاتا ہے، حقیقت سے چشم پوشی کرنے لگتا ہے، فرائض کی انجام دیہی سے کتراتاہے، اللہ ورسول سے اس کا رشتہ منقطع ہوجاتاہے، کتاب وسنت کی تعلیمات سے بے خبر ہوجاتاہے، اسلام کے اوامر ونواہی سے پہلوتہی برتتا ہے، دینی تعلیم کے حصول سے غفلت برتتاہے، وقت کی قدر نہیں کرتا ، آخرت کی فکرسے غافل ہوجاتا ہے اور دوسروں کے حقوق کی ادائیگی سے سبکدوش ہوجاتاہے، اس وقت وہ شیطان کے نرغے میں آجاتاہے اور ہر کام وہ شیطان اور اپنے نفس کے کہنے کے مطابق کرتاہے، اسے ہر اچھی چیز خراب نظرآتی ہے ، ہر فائدہ مند اور سود مند چیز ضرر رساں اور نقصان دہ معلوم پڑتی ہے، اب وہ شیطانی اور نفس پرستانہ ذہنیت لے کر اپنی زندگی کا آغاز کرتا ہے او رہر وہ کام انجام دیتاہے جو عقل سلیم اور فطرت اسلام کے خلاف ہو، بروں سے محبت کرتا ہے، بدکاورں کے ساتھ بیٹھتا ہے، فحاشوں سے باتیں کرتا ہے، جوا کھیلتا ہے ، چوری کرتاہے، شراب پیتا ہے ، نشہ آور چیزوں کا عادی ہوتاہے، بیڑی ، سگریٹ، افیون ، چرس کا دھندہ کرتا ہے اور ان کے استعمال سے اپنی زندگی اجیرن بناتاہے، دھوکا وفریب دیتاہے، دوسروں کی عزت وعصمت کو تارتار کرتا ہے، دروغ گوئی اور کذب بیانی سے کام لیتاہے، حیلے بہانے کرتاہے، سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بناتا ہے۔ یہ سب کچھ انسان اس وقت انجام دیتا ہے جب اس کے اندر سے حقیقی محبت کا فقدان