کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 277
یاکچھ دنوں کے بعد دلہا، بیوی کے گھر جاتاہے او روہاں نوراتیں گزاراتا ہے جسے’’نورتن ‘‘کہتے ہیں ، ایک تو لڑکی کے والدین بہت سارا جہیز دے کر شادی کرتے ہیں ، ابھی ان کی دماغی الجھنیں ختم نہیں ہوتی ہیں ، جب تک کہ دلہے راجہ نورتن پوری کرنے کے لیے براجمان ہوجاتے ہیں ، اب یہ دن بھی بیوی کے گھر والے نہ چاہتے ہوئے بھی برداشت کرتے ہیں ، اگر وہ مال دار ہیں تو خیر کوئی بات نہیں ورنہ جو غریب ہیں انہیں اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لینے پڑتے ہیں ، ایسے لوگ جو اندھی رسم ورواج کو اپناتے ہیں ، انہیں مذکورہ حدیثوں پہ غور کرنا چاہیے کہ ہم جو کچھ کررہے ہیں وہ سنت کے مطابق ہے یا اس کے سراسر مخالف ہے ، اللہ تعالیٰ مہمانوں کو صحیح سمجھ دے کہ وہ کسی کے لیے باعث مشقت وتکلیف نہ بنیں ، آمین ۔