کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 273
بھوکا ہوگا لیکن شرم اور تکلف کی وجہ سے ضیافت سے منع کرے گا، بعض لوگ مہمانوں سے پوچھتے ہیں کہ کھانا لاؤں یا ناشتہ لاؤں ، جس کی وجہ سے مہمان کچھ بھی لانے سے منع کردیتے ہیں ، ایسے لوگ یا تو مہمان نوازی نہیں کرنا چاہتے ہیں یا بے وقت مہمان کا ورود ہوا ہے اس وجہ سے پوچھ کر دوبارہ انتظام وانصرام کی زحمت اٹھانا نہیں چاہتے ہیں اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ مہمان کھارہا ہوتا ہے او راسے مزید چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے لیکن میزبان اس سے پوچھتا ہے کہ فلاں چیز لاؤں ، جس کی وجہ سے مہمان شرم سے لانے سے منع کردیتا ہے اور بعد میں بھوک ہی محسوس کرتاہے ، اس لیے میزبان اس مقدار میں خور و نوش کے لوازمات سامنے رکھے کہ مہمان بے تکلف ہوکر، خوب سیر ہوکر کھائے اور تمام چیزیں اس کے سامنے رکھدیں تاکہ وہ خود اپنی مرضی سے نکال کر کھائے اوراگر شرم کرے تو خود سے سالن اور دوسری چیزیں اس کے برتن میں رکھ دیں ، اسی طرح زیادہ لوگ مہمان کے کھاتے وقت کھڑے نہ ہوں تاکہ وہ کھانے میں شرم محسوس نہ کرے، اسی طرح میزبان بھی مہمان کے ساتھ کھانے میں شریک ہوجائے توبہتر ہے۔ ۴۔ مہمانوں کی نشست وبرخاست کے لیے اہل وعیال سے الگ تھلگ جگہ ہونی چاہیے تاکہ مہمانوں کی نظر گھر کی عورتوں پہ نہ پڑے، اکثر معاشرے میں ایسا ہوتا ہے کہ اپنے قریبی رشتہ داروں اور مہمانوں سے پردہ نہیں کیا جاتا ہے جو بہت ساری پریشانیوں کا سبب بنتاہے، گھر کی عورتوں کو مہمانوں سے الگ تھلگ رکھنا چاہیے، انہیں پردے کی تلقین کرنی چاہیے، غیر محرم مہمانوں سے بہر صورت عورتوں کا ملنا جلنا حرام ہے ، وہ ان کے لیے اجنبی مرد کے حکم میں ہیں ۔ ، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ مہمانوں کے لڑکوں کے ساتھ گھر کی لڑکیاں گھل مل جاتی ہیں ، بے خوف وخطر ہوکرباتیں کرتی ہیں ، ہنسی مذاق کرتی ہیں جو مہمانوں کے باربار آنے کی وجہ بنتی ہیں اور اس طرح عشق ومحبت کے دور شروع