کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 263
کرے گا اور حسد وجلن کی بیماری سے محفوظ بھی ہوجائے گا ۔ گھر بنوانے میں ہر طرح سے اس کی عزت وعصمت اور اس کے گھر والوں کے لیے حجاب وپردہ کا خیال رکھیں ، اگر بلند عمارت بنوارہے ہیں تو چھت پر اونچی دیوار یا پردہ کھڑی کروادیں اور اس کے گھرکی طرف کھڑکی نہ کھولیں تاکہ اس کے گھر کی عزت وحرمت مجروح نہ ہو ۔ ۹۔پکوان سے اذیت نہ دینا : اگر اللہ نے مال ودولت سے نوازہ ہے تو عمدہ غذا کھانا اور عمدہ کپڑے پہننا کوئی معیوب بات نہیں ہے، بلکہ یہ امر مستحسن اورقابل ستائش ہے، اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند کرتاہے کہ بندے پہ اپنی نعمت وعطیہ کا اثر دیکھے ، لیکن شریعت نے اس بات کی بھی ہدایت کی ہے کہ تم اپنے اعمال وافعال سے، پہننے ، اوڑھنے، کھانے اورپینے سے خصوصاً اپنے پڑوسی کو تکلیف واذیت نہ دو، ہر انسان عمدہ اور لذیذ کھانے کا رسیا ہوتاہے لیکن اپنے فقر وفاقہ اور محتاجگی وتنگ دستی کی وجہ کر ان چیزوں سے محروم رہتاہے اور جب اپنے ہی جیسے پڑوسیوں کے بیچ رہتاہے تو اس کو لالچ بھی زیادہ نہیں ستاتا ہے، لیکن اگر مال داروں کے بیچ میں رہتاہے اور ان گھروں میں عمدہ پکوان بنتے ہیں جن سے رال ٹپکا دینے والی خوشبو ئیں آتی ہیں ، اس وقت وہ احساس محرومی وافلاس کا شکار ہوجاتا ہے اوراپنے فقروفاقہ پہ ماتم کناں ہوتا ہے، لیکن پھر بھی وہ ذی عقل اور باشعور ہونے کی وجہ سے اپنے آپ کو تسلی دے کر سمجھا لیتا ہے ، لیکن بچے ناسمجھ ہوتے ہیں ، و ہ اپنی مطلوبہ چیز کی طلب میں باپ کی حیثیت نہیں دیکھتے ہیں ، بسا اوقات جب باپ بازار جارہا ہوتا ہے تو ڈھیر ساری چیزوں کی فرمائش کردیتے ہیں حتی کہ بعض بچے ہوائی جہاز خریدنے کی بھی فرمائش کردیتے ہیں ، اب جب کہ پڑوسی کے گھر سے کھانے کی خوشبو پہنچے گی تو وہ بھی اپنے بڑوں سے ویسے ہی کھانے کی ضد کریں گے بلکہ رونا دھونا شروع کر دیں گے، ایسے وقت میں یقینا ان کی فقروفاقہ کی آگ بھڑک اٹھے گی اوریہ صورت والدین کے لیے بہت اذیت ناک ہوگی، اب ان کے سامنے دو ہی راستے ہیں یا تو ان کو اپنی