کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 26
لبیک کہتے ہیں ، نمازیں پڑھتے ہیں ، روزے رکھتے ہیں ، صدقہ وخیرات کرتے ہیں ، غریبوں اور محتاجوں کی مدد کرتے ہیں ، اسلام کی تعلیمات سے خود بھی بہرہ ور ہوتے ہیں اور اپنے بچوں کو کتاب وسنت کی تعلیم دیتے ہیں ، انہیں بری چیزوں اور برے اخلاق وعادات اختیار کرنے سے باز رکھتے ہیں اور بلاشبہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے سے یہی مطلوب ومقصود ہے ۔
زبانی حد تک تمام مسلمان اللہ تعالیٰ سے محبت کرتے ہیں لیکن اللہ سے محبت کا وہ مطلب نہیں ہے جو تمام لوگ اپنے زعم وگمان کے مطابق سمجھ رہے ہیں ، اللہ سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ اس کے حکم کے سامنے سر تسلیم خم کردیا جائے ، اپنی رائے وخیال اور وہم و گمان کی دیواریں منہدم کردی جائیں اور ان ہی چیزوں میں اپنی کامیابی وکامرانی کی جستجو کی جائے جس کا حکم اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دے رہے ہیں ، اپنے ایمان وعقیدہ کو مضبوط کیا جائے، دین اسلام کے بارے میں مکمل جانکاری حاصل کی جائے اور دشمنان اسلام کی دسیسہ کاریوں اور فریب کاریوں سے آگاہ ہوا جائے تاکہ اسلام پہ چلنا آسان ہو، کیونکہ آج اغیار اور دشمنان اسلام مسلمانوں کو ان کے دین ومذہب سے غافل وبیزار کرنے کے لیے ایسے ایسے مؤثر حربے استعال کررہے ہیں جن کی وجہ سے یہ ڈھلمل یقین مسلمان ان کے پھندے اور فریب میں پھنستے چلے جارہے ہیں اور اس میں اس قدر لذت اور تسکین قلب وجان پاتے ہیں کہ وہ اسی کا اسیر بن کر رہ جاتے ہیں ، اسلام دشمن عناصر کی یہ کوششیں ازل سے ہیں اور ابد تک رہیں گی، لیکن اللہ کا وعدہ ہے:
﴿یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِئُوْا نُوْرَ اللّٰہِ بِاَفْوَاہِہِمْ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُوْرِہِ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَo﴾ (الصف: ۸)
’’وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھادیں اور اللہ اپنے نور کو کمال تک پہنچانے والا ہے گو کافر برا مانیں ۔‘‘