کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 25
اور وہ اسلام میں ایک اللہ کی محبت اور دین اسلام کی حقانیت وصداقت کی وجہ سے داخل ہوتے تھے اور جب اسلام لاتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کرتے تھے تو پہلے اس بات کو بخوبی سمجھ لیتے تھے کہ ایک اللہ اور اس کے دین پر ایمان لانے کا انجام کیا ہوگا ، پہلے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلامی تعلیمات حاصل کرتے اور جب اسلام کی باتیں ان کے ذہن ودماغ پہ راسخ وثبت ہوجاتیں تو اس وقت اسلام قبول کرتے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تا دم حیات اسلام پہ قائم رہے اور بڑی سے بڑی آفتوں اور مصیبتوں کے سامنے ڈٹے رہے اور ان کے پائے ثبات میں لرزش تک بھی نہیں آئی اور انہوں نے اللہ اور دین اسلام سے محبت کی وجہ سے اپنی جان ومال، بیوی بچے ، خاندان وکنبہ، رشتہ دار وقرابت دار اور دوست واحباب سب کو ترک کردیا حتی کہ ان کے خلاف جنگ وجدال سے بھی گریز نہیں کیا۔ آخر وہ کون سی وجہ تھی جس نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اپنی جان جان آفریں کے سامنے قربان کرنے پہ آمادہ کردیا ، اپنے باپ اور بھائی کے خلاف جہاد پہ لاکھڑا کیا ، یقینا وہ اللہ ورسول سے محبت اور دین اسلام سے لگاؤ وتعلق کا نتیجہ تھا اور اصل محبت، ایمان ودین کی بنیاد پر ہوتی ہے، خونی رشتے اس محبت کے سامنے ثانوی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اہل ایمان کی اللہ تعالیٰ سے محبت : اللہ سے محبت کرنے والے ہر وقت اور ہر زمانہ میں موجود رہتے ہیں ، جو اعلائے کلمۃ اللہ، دین اسلام کی سربلندی وبرتری اور اس کی نشر واشاعت کے لیے اپنے جان ومال ، تن من دھن کے ساتھ ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں ، جب دین اسلام کے خلاف زہر افشانیاں ہوتی ہیں ، اس کے خلاف آوازیں اٹھتی ہیں تو اللہ والے فوراً اسے کچلنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور اس کا منہ توڑ جواب دیتے ہیں ۔ بلاشبہ ہر مسلمان اللہ سے محبت کرتا ہے، ایمان وایقان کی حد تک اللہ سے اپنا رشتہ استوار کرتاہے ، اسی محبت کا نتیجہ ہے کہ جب اللہ والے انہیں اسلام کی دعوت وتبلیغ کرتے ہیں تو فوراً