کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 249
پوری فرماتاہے اور جو کسی مسلمان کی تکلیف دور کرے اللہ تعالیٰ قیامت کی تکلیفوں میں سے اس کی تکلیف دور فرمائے گا اور جو کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔‘‘
اس فرمان رسول کی روشنی میں ہر آدمی غور وخوض کرے کہ کون ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کا محتاج نہیں ہے ، انسان نمازوں میں اور دوسرے اوقات میں اللہ کے سامنے ہاتھ اٹھاتا ہے اور گڑگڑا کر اللہ کی مدد ونصرت کی درخواست کرتا ہے، مالی وجانی نقصان سے پناہ مانگتاہے، بیوی،بچے اورخاندان وکنبہ کے افراد کی سلامتی چاہتاہے، حادثہ اور ناگہانی مصیبت سے پناہ مانگتا ہے، حالانکہ ان تمام نقصان وتکلیف کے سبب پڑوسی اور گاؤں کے لوگ ہی بنتے ہیں ، تو کیوں نہ ہم ان کے ساتھ ہمیشہ دوستی ومحبت اور شفقت وہمدردی کا اظہار کریں ، ان کی مدد وتعاون کے لیے ہاتھ ہمیشہ کھولے رکھیں اور ان کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کریں تاکہ اللہ تعالیٰ ان کی مدد واعانت اور ان کے ساتھ بھلائی وخیرخواہی کے نتیجہ میں ہمیں ہر قسم کی آفت ومصیبت اور نقصان وخسارہ سے محفوظ رکھے۔
۲۔قرض دینا:
انسان حتی المقدوررزق اور ضروریات زندگی کی تلاش وجستجو میں تگ ودو اوربھاگ دوڑ کرتارہتاہے لیکن بسا اوقات ایسا ہوتاہے کہ وہ اپنی ضرورتیں خود کی کمائی سے پوری نہیں کر پاتا ہے ، اس کے لیے اسے قرض لینے کی ضرورت پڑتی ہے، مثلاً اس کے اوپر کوئی ناگہانی مصیبت آجائے یا مالی تنگی اسے فقروفاقہ کے دروازے تک پہنچا دے یا اس کے بچے سردی کے موسم میں گرم کپڑوں کے محتاج ہوں یا عید وتہوار کے موقع پر بچوں کے لیے کپڑے خریدنے ہوں یا وہ کسی کا مقروض ہو اور قرض کی ادائیگی کا وقت آپہنچا ہو اور اس کے پاس اس کی ادائیگی کا سامان نہ ہو، گھر میں کوئی سخت بیمار ومریض ہو اور اس کے علاج ومعالجہ کے لیے فوری طور پہ روپے کی سخت ضرورت ہو، لڑکی کی شادی کرنا ہو، ان صورتوں میں اگر وہ آپ کے