کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 22
خواہش مند ہوتاہے، محبت ہی کی وجہ سے گناہ ومعاصی کے کام سے کنارہ کشی اختیار کی جاتی ہے اور دوزخ وجہنم کے دردناک عذاب وسزا سے اللہ کی پناہ طلب کی جاتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اللہ تعالیٰ سے محبت : اس دنیا میں اللہ تعالیٰ سے سب سے زیادہ محبت کرنے والی اگر کوئی شخصیت تھی تو وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اللہ سے محبت کا ہی نتیجہ تھاکہ نبوت سے لے کروفات مبارک تک آپ کی پوری زندگی اللہ تعالیٰ کے لیے جاں نثاری وفداکاری اور قربان ہونے کے لیے وقف تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے محبت کی وہ تابندہ مثالیں اور آب زر سے لکھے جانے والے وہ نمونے چھوڑے ، جو تاریخ اسلام کے تابناک باب ہیں ، جن کے پڑھنے اور سننے سے دل دھل جاتاہے، سینہ لرز اٹھتاہے، جسم میں رعشہ طاری ہوجاتاہے، پیر لڑکھڑانے لگتاہے، آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے ہیں ، بازو شل ہوجاتے ہیں ، دماغ جواب دے بیٹھتا ہے اور ذہن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی باکمال خوبیوں اور صفتوں سے متاثر ہوکر اس بات پہ فکر مند ہوتاہے کہ آخر وہ کون سی طاقت وقوت تھی جو آپ کو ظلم وستم، آفت ومصیبت، الم وتکلیف، فقروفاقہ، بھوک وپیاس اور دردناک وکربناک اذیت ودکھ کے سامنے پہاڑ بن کر لاکھڑا کردیتی تھی اور آپ سینہ سپر ہوکر ان تما م چیزوں کا مقابلہ کرتے تھے۔ یقینا وہ ایمان کی طاقت وقوت اور اللہ تعالیٰ سے لگاؤ وتعلق اور الفت ومحبت کا نتیجہ تھا ۔ یہ حقیقت ہے کہ انسان کو اگر کسی چیز سے محبت ہوتی ہے تو اس کے حصول میں بڑی تگ ودو، محنت وجانفشانی اور عرق ریزی سے کام لیتا ہے، راستے میں رکاوٹ بننے والی تمام کلفتوں اور مصیبتوں کا سمامنا کرتاہے اور اپنے گوہر نایاب کی حصول میں برابر سرگرداں رہتاہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اللہ سے اس قدر محبت تھی کہ دنیاوی تمام قسم کے ظلم وستم برداشت کیے ، کفارو مشرکین ظلم وستم کے تمام حربے استعمال کر چکے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پائے ثبات میں تھوڑی بھی لرزش نہیں آئی ، ہجرت سے قبل کے واقعات پڑھئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کن کن اذیتوں سے