کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 20
یَسْأَلُنِی فَأُعْطِیَہُ مَنْ یَسْتَغْفِرُنِی فَأَغْفِرَ لَہُ۔))[1]
’’اللہ تبارک وتعالیٰ ہررات کو جب رات کا آخری تہائی حصہ باقی رہتا ہے تو آسمان دنیا پہ نزول فرماتا ہے اور فرماتا ہے:
کون ہے جو مجھے پکارے تو میں اس کی پکار کو قبول کروں ، کون ہے جو مجھ سے مانگے تو میں اس کو دے دوں ، کون ہے جو مجھ سے بخشش طلب کرے تو میں اسے بخش دوں ۔‘‘
اللہ تعالیٰ کا دربارہی وہ دربار ہے جس میں ہاتھ پھیلانے والے اور سوال کرنے والے کی جھولی خالی نہیں جاتی، توبہ کرنے والے کی توبہ کو رد نہیں کیا جاتا۔اکبر الٰہ آبادی نے کیا خوب کہا ہے:
جوکچھ مانگنا ہے خدا سے مانگ لے اے اکبر
یہی وہ در ہے جہاں ذلت نہیں سوال کے بعد
اللہ تعالیٰ کے سامنے جب کوئی گناہ گار حاضر ہوتاہے اور اس کے سامنے اپنا دست سوال دراز کرتاہے تو اللہ تعالیٰ بہت خوش ہوتاہے اور اس کی توبہ قبول فرماتاہے ، اللہ تعالیٰ کا بندوں کے ساتھ محبت اور توبہ کرنے والے سے خوشی کا اندازہ اس حدیث رسول سے لگاسکتے ہیں کہ جس میں ایسے شخص کا ذکر ہے جو جنگل اور بے آب گیاہ میں اپنی زاد راہ سے لدی ہوئی اونٹنی کو گم پاتاہے اور تلاش بسیار کے بعد یہ سوچ کر سوجاتاہے کہ اب موت میرے مقدر میں ہے لیکن جب اس کی آنکھیں کھلتی ہیں تو اونٹنی کو اپنے پاس پاتاہے تو اس قدر خوش ہوتاہے کہ مارے خوشی کے اسے یہ خیال نہیں رہتا کہ وہ اللہ تعالیٰ کا شکریہ کن الفاظ میں ادا کررہاہے اور فرط مسرت سے کہتا ہے: اے اللہ ! میں تیرا رب ہوں اور تو میرا بندہ ہے، لیکن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ کے وقت اس سے بھی زیادہ خوش ہوتاہے، جو اس کی بندوں کے ساتھ عظیم محبت
[1] بخاری:۱۰۹۴۔