کتاب: محبت کرنا سیکھئے - صفحہ 16
اور یہ ساری چیزیں اس کی بے پناہ محبت اور والہانہ رحمت وکرم پہ دلالت کرتی ہیں ۔ سورج روزانہ مشرق سے طلوع ہوتاہے مغرب میں غروب ہوجاتاہے، دن ہوتاہے اور سورج کی روشنی پوری دنیا میں پھیل جاتی ہے، اس کی کرنیں پڑتے ہی تمام مخلوقات بیدار ہوجاتی ہیں اور اپنے اپنے کاموں میں مشغول ہوجاتی ہیں ، ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ ایک ہی جگہ اس کے اطاعت گزار اورفرماں بردار بندے سورج کی روشنی اور اس کی گرمی وحرارت سے فائدہ اٹھائیں اور دوسرے نافرمان وسرکش لوگ اس سے محروم رہ جائیں ۔ رات آتی ہے ، چاند نکلتا ہے اور رات پوری دنیا کو اپنی آغوش میں لے لیتی ہے، تمام انسان رات میں آرام وراحت کے لیے اپنے بستر پہ دراز ہوجاتے ہیں ، پھر تازہ دم ہوکر اٹھتے ہیں اور اپنے اپنے دنیاوی کاموں میں مشغول ہو جاتے ہیں اور ایسا روزانہ ہوتاہے، اللہ تعالیٰ نے ایسا نظام بناکر اپنے بندوں کے لیے دن کو تلاش رزق کے لیے خاص کردیا اور رات کو سونے اور آرام کے لیے بنادیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَجَعَلْنَا الَّیْلَ لِبَاسًاo وَّجَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًاo﴾ (النباء:۱۱، ۱۲) ’’ اور رات کو ہم نے پردہ بنایا ہے اور دن کو ہم نے وقت روزگار بنایا۔‘‘ یہاں بھی اللہ کی محبت اپنے بندوں کے ساتھ یکساں طور پہ شامل حامل ہے ۔ محبت ہی کا نتیجہ ہے کہ آسمان وزمین قائم ودائم ہیں ، آسمان بطور چھت ہمارے اوپر سایہ فگن ہے، جس سے بارش کا نزول ہوتا ہے، ہوائیں چلتی ہیں اور یہ سب کے سب ہمیں مفت دستیاب ہورہی ہیں ، زمین مسطح وبرابر ہے، جس پہ ہم چلتے ہیں ، اپنے کاروبار کرتے ہیں ، گاڑیاں چلاتے ہیں ، عمارتیں بناتے ہیں ، کارخانے لگاتے ہیں ، کھیتی باڑی کرتے ہیں ، غرضیکہ ہم اپنے تمام کام اسی کے سر پہ سوار ہوکر انجام دیتے ہیں ، اپنے تمام بوجھ اسی پہ لادتے ہیں ، کوڑا کرکٹ اور غلاظتیں اسی کے اوپر پھنکتے ہیں اور زمین ہے کہ سب کو نگل جاتی ہے، یہ اللہ کی محبت ہی ہے کہ تمام مخلوقات اس سے بلا امتیاز وتفریق فائدہ اٹھارہی ہے۔