کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 419
اپنے حسن سلوک سے پچاس ہزار یا لاکھ کی ایسی جماعت ( قادیانی) ہندوستان میں چھوڑی ہے جو اپنی جانیں قربان کرکے بھی برطانیہ سے تعاون کرے گی “ [1] اور: ” ہم نے ابتدائے سلسلہ سے گونمنٹ کی وفاداری کی۔ ہم ہمیشہ یہ فخر کرتے رہے کہ ہم ملک معظم کی وفادار رعایا ہیں ، کئی ٹوکرے خطوط کے ہمارے پاس ایسے ہیں جو میرے نام یا میری جماعت کے سیکرٹریوں یا افراد جماعت کے نام ہیں جن میں گورنمنٹ نے ہماری جماعت کی وفاداری کی تعریف کی ہے،اسی طرح ہماری جماعت کے پاس کئی ٹوکرے تمغوں کے ہوں گے ، ان لوگوں کے تمغوں کے جنہوں نے اپنی جانیں گورنمنٹ کے لیے فدا کیں ،[2] غدارو اور غداروں کے پیر وکار ! ان عبارتوں کو ایک مرتبہ پھر پڑھو اور ڈوب مرو کہ تم کن بدترین اسلاف کے بدترین اخلاف ہو۔ شرم تم کو مگر نہیں آتی دامن جو ذر ا دیکھ ذرا بند قبا کو دیکھ جھوٹ ہیں، باطل ہیں دعوے قادیانی کے سبھی بات سچی ایک بھی نہ پائی ہم نے آپ کی وان تعودوا نعد ولن تغنی عنکم فئتکم شیئا ولو کثرت وان اللّٰه مع المؤمنین (بحوالہ ”ترجمان الحدیث “ جنوری 1971ء )