کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 406
ایسانہیں لکھا جس میں گورنمنٹ کی وفاداری اور اطاعت کی طرف اپنی جماعت کومتوجہ نہیں کیا۔ پس حضرت ( مرزا) کا اس طرف توجہ دلانا اور اس زور کے ساتھ توجہ دلانا اس آیت کے ماتحت ہونے کی وجہ سے گویا اللہ اور اس کے رسول کا ہی توجہ دلانا ہے۔ ( نعوذ باللہ من ذلک ) اس سے سمجھ لو کہ اس طرف توجہ کرنے کی کس قدرضرورت ہے “ [1] اللہ دتہ صاحب ! بات یہ ہے کہ آپ کے گھر سے ہم کو نسبت ہےدست واماں کی ہم کو مشاملکی ازل سے ملی آپ کے کاکل پریشاں کی اور اگر یہ کہاجائے کہ مرزائی انگریز کی اطاعت کواللہ اور رسول کی اطاعت سے بھی زیادہ اہم اور مقدم سمجھتے تھے توبے جانہ ہوگا ،کیونکہ مرزائیت کی تاریخ ہمیں بتلاتی ہے کہ مرزا اور اس کےاخلاف ،ا س کی اولاد اور اس کی امت قرآن وحدیث کی ان واضح نصوص کا توانکار کردیتے اور اس کی تاویل کر لیتے تھے جن کی زد انگریز پر پڑٹی ہے، لیکن انگریز کی خاطر انہیں جائز کوناجائز بنادیتے تھے جن کی زو انگریز کی خاطر انہیں جائز کو ناجائز بنادینے میں بھی کوئی طباک نہ تھا ۔یہی وجہ ہے، باوجودیکہ مرزاغلام احمد واضح طور پر اعلان کرچکاتھا کہ : ”گورنمنٹ انگیشہ خدا کی نعمتوں میں ایک نعمت ہے۔ یہ ایک عظیم الشان رحمت ہے۔ یہ سلطنت تمام مسلمانوں کےلیے برکت کا حکم رکھتی ہے ۔ خداوند کریم نے اس سلطنت کو مسلمانوں کےلیے باران