کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 396
اورصرف اسی پر بس نہیں بلکہ ” میں دیکھتا ہوں کہ ان دنوں بعض جاہلوں اور شریر لوگ اکثر ہندؤوں میں سے اور کچھ مسلمانوں میں سے گونمنٹ کے مقابل پرایسی ایسی حرکتیں ظاہر کرتےہیں جن سے بغاوت کی بوآتی ہے بلکہ مجھے شک ہوتا ہے کہ کسی وقت باغیانہ رنگ ان کی طبائع میں پیدا ہوجائے گا اس لیے میں اپنی جماعت کے لوگوں کوجومختلف مقامات پینجاب اور ہندوستان میں موجود ہیں جوبفضلہ تعالیٰ کئی لاکھ تک ان کا شمار پہنچ گیا ہے ۔ نہایت تاکید سے نصیحت کرتا ہوں کہ و ہ میری اس تعلیم کو خوب یاد رکھیں جوتقریباً سولہ برس سے تقریری اور تحریری طور پر ان کے ذہن نشین کرتا ہوں یعنی یہ کہ اس گورنمنٹ انگریزی کی پوری اطاعت کریں کیونکہ وہ ہماری محسن گورنمنٹ ہے“ [1] اور ” میں اٹھارہ برس سے ایسی کتابوں کی تالیف میں مصروف ہوں کہ جومسلمانوں کے دلوں کوگورنمنٹ انگلثیہ کی محبت اور اطاعت کی طرف قائل کریں گواکثر جاہل مولوی ہماری اس طرز اور رفتار اور ان خیالات سے سخت ناراض ہیں “ [2]