کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 383
”مگر بقول شخصے ہر ایک برتن سے وہی ٹپکتا ہے جو اس کے اندر ہوتا ہے“ [1]
کل مسلم بقبان ویصدق دعوتی الا ذریت البغایا [2]
کہ ” تمام مسلمانوں نےمجھے مان لیا اور میری دعوت کی تصدیق کردی، مگر کنجریوں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا “ [3]
اور
” اے ( سعداللہ) کنجری کے بیٹے اگر توذلت کی موت نہ مرا تومیں سچا نہیں “ [4]
عشق میں تیرے فتنہ گر رنج اٹھائے اس قدر
تکیہ کلام ہے مرا کوئی کرے وفاعبث
اسی پر عیسائیوں نے مرزا کے بارہ میں یہ شعر کہا تھا؎
ڈھیٹ اور بے شرم بھی عالم میں ہوتے ہیں مگر
سب پہ سبقت لے گئی ہے بے حیائی آپ کی
ویسے اگر مدیر ”پیغام صلح “ غصہ کو اور عداوت ومخالفت کوایک طرف رکھ کر چپکے سے میری بات سنیں توانہوں نے کہوں
”بدزبانی کرنا اور اپنے مخالفانہ جوش کوانتہاء تک پہنچانا ۔ کیااس عادت کوخدا پسند کرتاہے یا اس کو شیوہ شرفاء کہہ سکتے ہیں“ [5]