کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 378
اور یہ سب کچھ اس ادعا کے باجود ہے میں سچ سچ کہتا ہوں ، جہاں تک مجھے معلوم ہے میں نے ایک لفظ بھی ایسا استعمال نہیں کیا جس کو وشنام وہی کہاجائے ۔“ [1] نہ معلوم مرزائیوں کے نزدیک مرزا غلام احمد کی مذکورہ بالا گلیاں " وشنام " کی تعریف میں بھی آتی ہیں یانہیں ؟ بندہ پرور منصفی کرنا خدا کو دیکھ کر! ذرا اور اپنے ” مسیح موعود“ کی زبان ملاحظہ کرلیں شاید آپ کو اس بارہ میں متنبی قادیان کی بے نظیر اور بے مثال جولانی طبع اور روانی وشنام کا یقین ہوجائے ، ارشاد ہے : ” کنجریوں کے بچوں کے بغیر جن کے دلوں پر اللہ نےمہر لگادی ہے ۔ باقی سب میری نبوت پر ایمان لاچکے ہیں اور میرے دشمن جنگلوں کے سور بن گئے ہیں اور ان کی عورتیں کتیوں سے آگے بڑھ گئیں ۔ “ [2] اور: ” بعض خبیث طبع مولوی جویہودیت کاخمیر اپنے اندر رکھتے ہیں ۔ دنیا میں سب جانوروں سے زیادہ پلید خنزیر ہے مگر خنزیر سے زیادہ پلید وہ لوگ ہیں ۔ اے مردار خور مولویو! اور گندی روحو! اے بدذات فرقہ مولویاں “ [3] اور : اے شریر مولویو! اور ان کے چیلو اور غزنی کے ناپاک سکھو “ [4]