کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 375
”الفرقان“ کا تعلق ہے وہی جوچاہیں اس کا جواب دیں ۔ ہم صرف اس قدر عرض کریں گے کہ جماعت احمدیہ کی بدنامی اور مسیح موعود ا ۃ مرزاغلام احمد قادیانی) کو گالیاں دلوانے کی ذمہ داری انہیں کے سابق خلیفہ میاں محمود احمد پر عائد ہوتی ہے ، جن کے کردار کے بارہ میں ان کے مرید سن کر کئی ایسی شہادتیں اس مضمون میں نقل کی گئی ہیں “ [1]
رہی یہ بات کہ” انہیں پڑھنے سے شرم وحیامانع ہے “توحضور آپ کو گواہی دیتے اور دلواتے ہوئے توشرم نہ آئی آج اسے ہمارے منہ سے سنتے ہوئے کیوں شرماتے ہیں ، اتنی بھی کیا شرم ؎
آپ نے کی ہیں عبث شرم سے نیچی آنکھیں ،
چبھ گئی یہ بھی ادا دل میں نظر کی صورت !
جناب محترم ! آپ کواجازت ہےکہ ہمارے نومبر والے مضمون ہی میں سے نہیں ،جتنے مضامین بھی آج تک ہمارے قلم سے نکلے ہیں، ایک گالی بھی جناب مرزا اور اس کے اخلاف واولاد کی ٹکر کی نکال دکھلائیے ہم آپ کو منہ مانگا انعام دیں ۔ آئیے لگے ہاتھوں ہم آپ کے دوسرے اسلاف کے نمونے بھی دکھلادیں ۔ 28 فروری 1935ء کے قادیانی مرزائی پرچے” فاروق“ میں آپ کے اپنے یعنی لاہوریوں مرزائیوں کےخلاف ایک سلسلہ وار مضمون شائع ہوا۔ صرف ایک قسط میں آپ کے گروپ کے بارہ میں یہ ”ارشادات عالیہ “ صادر ہوئے :
”یہودیانہ قلابازیاں ، ظلمت کے فرزند ، زہریلے سانپ،خباثت ، شرارت اور رذالت کے مظہر عباد الدنیا اوقودالنار، دنیا کےبندے ،جہنم کے ایندھن کمینے ،رذلیل ،ا حمق ، دوغلے ( ماشاء اللہ )