کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 368
مدیر” پیغام صلح “کے نام !
دشنام طراز کون ؟
گومیں رہا رہین ستم ہائے روزگار
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا
ہمارے نومبر کے مضمون ”مدیر الفرقان ربوہ کے نام “ پر تبصرہ کرتےہوئے لاہوری مرزائویں کا اخبار ” پیغام صلح “ لکھتا ہے
جمعیت اہل حدیث کی طرف سے ایک ماہنامہ ترجمان الحدیث کے نام سے لاہور سے شائع ہوتاہے جس کے مدیر اعلیٰ جناب احسان الٰہی ظہیر ایم ۔ اے ہیں جومدینہ یونیورسٹی کے فاضل ہیں ۔ا س فضیلت علمی کے باوجود یہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ جناب ظہیر صاحب وشنام طرازی میں ید طولیٰٰ رکھتے ہیں چنانچہ نومبر 1970ء کے شمارہ میں مولوی ابوالعطاء اللہ دتا مدیر” الفرقان“ ربوہ کومخاطب کرتے ہوئے انہوں نے انیس صفحات پر مشتمل ایک مقالہ لکھا ہے جو شروع سے آخر تک گالیوں اور استہزاء سے بھرا ہواہے ۔ا ور اس ضمن میں حضرت مسیح موعود سمیت تمام جماعت احمدیہ پر بلااستثناء وہ لے دے کی ہے کہ الامان “
جہاں تک اس مضمون کے اصل مخاطب مولوی اللہ دتہ مدیر ” الفرقان“کا تعلق ہے ، وہی جوچاہیں اس کا جواب دیں۔ ہم صرف اس قدر عرض کریں گے کہ جماعت احمدیہ کی بدنامی اور مسیح موعود کوگالیاں دلوانے کی ذمہ داری انہیں کے سابق خلیفہ میاں محمود پر عائد ہوتی ہے جن کے کردار کے بارہ میں ان کے مرید ین کی کئی ایسی شہادتیں اس مضمون میں نقل کی گئی ہیں جنہیں پڑھنے سےشرم وحیاء مانع ہے ۔[1]