کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 366
اطالوی رقاصہ کا ” الفضل “ میں اعتراف
اس کےبعد مختلف اخباروں میں شور وغوغا ہوئے ۔ خلیفہ قادیان کی خطبہ جمعہ کی تقریر شائع ہوئی جس میں اس اطالوی لیڈی ،کے لیے جانے کااعتراف کیا،
مگرا س کی وجہ یہ بتائی کہ :
، اس لیڈی کو اپنی بیویوں اور لکیوں کے انگریزی لہجہ کےلیے لایا تھا، [1]
اس کا جواب اہل حدیث نے یوں لکھا :
، پس مطلع صاف ہوگیا، مگر سوال یہ ہے کہ اطالوی عورت خاص کرہوٹل کی خادمہ ، انگریزی کیاپڑھائے گی ۔ا طالوی لوگ توخود انگریزی صحیح نہیں بول سکتے ۔ انگریزی زبان میں دوحروف ڈی ” D“ اور ٹی ”T“بالخصوص ممتاز ہیں ۔ دونوں حروف اطالوی لوگ عربوں کی طرح ادا نہیں کرسکتے۔ علاوہ اس کے ایسی معلمہ کا اثر معصومات لڑکیوں اور پردہ نشین بیویوں پر کیاہوگا ؟ [2]
اطالوی حسینہ
سل ہوٹل لاہور کی ایک اطالوی منتظمہ جوہوٹل میں مرزا محمود احمد خلیفہ قادیان کے ایک روزہ قیام کے بعد اچانک غائب ہوگئی تھی ۔ دوسرے دن قادیان کی ” مقدس” سرزمین “ میں دیکھی گئی ۔ مولانا ظفر اللہ علی نے اس پر لکھا: