کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 364
ہیں “
( خاکسار محمد صالح نور واقف زندگی )
سابق کارکن وکالت تحریک جدید ربوہ “ [1]
واعظاں کیں جلوہ برمحراب ومنبری کنند
چوں بخلوت می روند آں کار دیگری می کنند
فی الحال مشتے ازخردارے کے طور پر خود مدیر” الفرقان“ کے اپنے گھر کی گواہیاں، حلفی اللہ دتہ جالندھر ی اور ان کے حوالیوں موالیوں کےلیے پیش کی گئی ہیں ۔امید ہے کہ وہ انہیں اپنے جرائد ومجلات میں درج کرکے ان کے لیے تاریخ کے سینے میں محفوظ رہنے کا انتظام کریں گے ۔ بقیہ پھر کبھی ضرورت ہوئی تو پیش کردی جائیں گی ۔
آخر میں ایک اطالوی حسینہ اور مرزا محمود کے مشہور عالم واقعہ پر اس مضمون کوختم کرتے ہوئے مدیر” الفرقان“کے جواب کے منتظر ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ
ادھر آانے دلبر ہنر آزمائیں
توتیر آزما ہم جگر آزمائیں
لاہور میں ایک ہوٹل تھا ۔سل اس کا نام اور ملٹری روڈ پر واقع، وہاں ایک اطالوی حسینہ مس روفوکام ودہن کی لذت کے ساتھ ساتھ قلب ونظر کے سرور کاساماں بھی لہیا کرتی تھی۔ مرزا محمود اس ہوٹل کے ماکولات ومشروبات سے زیادہ کشور اطالیہ کے باغ کی بہار میں زیادہ دلچسپی رکھتے تھے اور ایک دن روزنامہ آزاد کے الفاظ میں کیاہوا: