کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 361
خلافت میں اپنے کمرہ خاص میں بھی لے جاکر ان کی خاطر ومدارات کرتے ۔ انہوں نے مجھ سے بارہا بیان کیاکہ مرزاحنیف احمد خدا کی قسم کھاکر کہتا ہے :
جس کو تم لوگ خلیفہ اور مصلح الموعود سمجھتے ہو،وہ زنا کرتے ہے اور یہ کہ مزرا حنیف نے اپنی آنکھوں سے اپنے والد کو ایسا کرتے دیکھا۔
صوفی صاحب نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کئی دفعہ مرزاحنیف احمد سے کہا کہ تم ایسا سنگین الزام لگانے سے قبل اچھی طرح اپنی یادداشت پر زور ڈالو۔ کہیں ایسا تونہیں کہ جس کو تم کوئی غیر سمجھے ہو،وہ دراصل تمہاری کوئی والدی ہی تھیں ۔مباداخدا کے قہر وغضب کے نیچے آجاؤ تواس پر مرزا حنیف احمد اپنی پوری رؤیت عینی پر حلفاًمصررہے کہ ان کا والدپاک سیرت نہیں ہے اور یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنے والد کی کبھی کوئی کرامت مشاہدہ نہیں کی ۔ البتہ یہ تڑپ شدت کے ساتھ پائی ہے کہ کسی طرح انہیں جلد ازجلد دنیاوی غلبہ ہوجائے ۔
آکر میں اس بیان میں جھوٹا ہوں اور افراد جماعت کوا س سے محض دھوکادینا مقصود ہے تو خدا تعالیٰ مجھ پر اور میری بیوی پر ایسا عبرتناک عذاب نازل فرمائے جومخلص اور ہر دیدہ بنیا کے لیے ازدیاد ایمان کا موجب ہو۔
ہاں ! اس نام نہاد خلیفہ کی بدعنوانیوں، خیانتوں اور دھاندلیوں کے ریکارڈ کی روسے میں عینی شاہد ہوں، کیونکہ خاکسار نے ساڑھے نوسال تحریک جدید اور انجمن احمدیہ کے مختلف شعبوں میں اکاؤنٹنٹ اور نائب ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کیا ہے “
(خاکسار چوہدری علی محمد عفی عنہ واقف زندگی