کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 358
کھانا لعنتیوں کا کام ہے ،یہ تحریر کرتا ہوں کہ میں مرزا محمود احمد صاحب کی بیعت سے اس لیے علیحدہ ہوا تھا کہ مجھے ان کےخلاف احمدی لڑکوں، لڑکیوں اور عورتوں کے صحیح واقعات پہنچے تھے، جن کے ساتھ مرزا محمود احمد نے بدکاری کی تھی، اسی بناء پر میں نے مرزامحمود احمد صاحب کو لکھا تھا، کہ آپ کے خلاف احمدی لڑکے لڑکیاں اور عورتیں اپنے واقعات بیان کرتی ہیں ۔
ایسی صورت میں آپ یاجماعتی کمیشن کے سامنے معاملہ پیش ہونے دیں یا میدان مباہلہ کےلیے تیار ہوں ،یاحلف موکد بعذاب اٹھائیں یا ہمیں موقعہ دیں کہ ہم تمام واقعات پیش کرکے جلسہ سالانہ کے موقع پر تمام احمدیوں کی موجودگی میں آپ کے سامنے حلف موکد بعذاب اٹھائیں تاکہ روز بروز کا جھگڑ ا ختم ہوکر حق کا بول بالا ہو۔ لیکن مرزا محمود صاحب کوکسی طریق پر بھی عمل پیرا ہونے کی جرات نہیں ہوئی ۔ سوائے کفار والا حربہ بائیکاٹ مقاطعہ استعمال کرنے کے ۔
37ء سے لے کر آج تک میں اسی عقیدہ پر علی وجہ بصیرت قائم ہوں کہ میاں محمود احمد ایک زانی اور بدچلن انسان ہے جس کو خدا رسول اور اس کےخادم حضرت مسیح موعودسے کسی قسم کی کوئی نسبت نہیں۔ اگرمیں اپنے اس عقیدہ میں باطل پر ہوں تواللہ تعالیٰ کی مجھ پر لعنت ہو“
(حکیم عبدالعزیز سابق پریڈیڈنٹ انجمن احمدیہ قادیان)
گواہی نمبر 16
اور منیر احمد قادیانی کچھ اور اضافہ کرتے ہیں :
میں خدا کوحاضر وناظر جان کر جس جھوٹی قسم کھاناکبیرہ گناہ ہے ،