کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 356
جو جبار وقہار ہے ،جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتی اور مردود کاکام ہے،
حسب ذیل شہادت دیتاہوں :
میں 1932ء سے لے کر 1936ء تک مرزا گل صاحب رئیس قادیان کے گھر میں رہا ۔ا س دوران میں کئی مرتبہ ایک عورت مسماۃ عزیزہ بیگم صاحبہ کےخطوط خفیہ طریقے سے ان کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے کہ ان خطوں کا کسی سے بھی ذکر نہ کرنا، خلیفہ محمود کے پاس لےے جاتا رہا ۔ خلیفہ مذکور بھی اس طریقہ سے اور ہدایت بالا کو دہراتے ہوئے جواب دیتا رہا۔ خطوط انگریزی میں تھے ۔
اس کے علاوہ ایک عورت کو رات کے دس بجے بیرونی راستہ سے لے جاتا رہا جب کہ اس کا خاوند کہیں باہر ہوتا ۔ عورت غیر معمولی بناؤ سنگھار کرکے خلیفہ کے دفتر میں آتی تھی ۔ میں بموجب ہدایت اسے گھنٹہ یا دو گھنٹہ بعد لے آتا تھا۔
ان واقعات کے علاوہ بعض اوقات سے اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ خلیفہ صاحب کا چال چلن خراب ہے اور میں ہر وقت ان سے مباہلہ کرنے کے لیے تیار ہوں“
( حافظ عبدالسلام پسر سلطان حامد خاں صاحب استاد میاں ناصر احمد)
گواہی نمبر 12
مرزائی غلام حسین کہتا ہے :
”میں خدا کوحاضر وناظر جان کر اور اس کی قسم کھاکر کہتا ہوں کہ میں نے اپنی آنکھ سے حضرت صاحب ( یعنی مرزا محمود احمد کو صادقہ کے ساتھ زنا کرتے دیکھا ہے، اگر میں جھوٹ لکھ رہاہوں تواللہ کی مجھ پر لعنت ہو “