کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 345
تمہارے دادا کا منشا رہتا تھا کہ آپ کہیں ملازم ہوجائیں اس لیے آپ سیالکوٹ شہر میں ڈپٹی کمشنر کی کچہری مین قلیل تنخواہ پر ملازم ہوگئے ۔ “[1]
مرزا غلام احمد کا بڑ الڑکا اور مرزائیوں کا دوسراخلیفہ اپنے باپ کے بارہ میں یوں گوہر افشانی کرتاہے :
حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے تریاق الٰہی دواخدا تعالیٰ کی ہدایت کے ماتحت بنائی ،ا ور اس کا ایک بڑا جزوافیون تھا اور یہ دوا کسی قدر اور افیون کی زیادتی کے بعد حضرت خلیفہ اول کو حضور چھ ماہ سے زائد تک دیتے رہے ،اور خود بھی وقتاً فوقتاً مختلف امراض کے دوروں کے وقت استعمال کرتے رہے “[2]
اور خود مرزا غلام احمد اپنے بارہ میں یوں خبر دیتاہے :
محبی اخوحکیم محمد حسین صاحب
اس وقت میاں یار محمد بھیجاجاتا ہے،آپ اشیاء خوردنی خود خریدیں اور ایک بوتل ٹانک وائن کی پلومر کی دکان سے خریدیں ،مگر ٹانک وائن چاہیے ،ا س کا لحاظ رہے ، باقی خیریت ہے ۔ [3]
اور پلومر کی دوکان سے جب پوچھا گیاکہ ٹانک کیاہے توانہوں نے جواب دیا :
”ٹانک وائن ایک قسم کی طاقت ور اور نشہ دینے والی شراب ہے جوولایت سے سربندوں بوتلوں میں آتی ہے ،اس کی قیمت 8 صہ ہے ۔ 31 ستمبر 1933ء “[4]