کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 335
کی پیش گوئیاں بعد میں پوری ہوئیں ،تومیں جواب دیاتھا کہ جناب ،محمدی بیگم کی پیش گوئی توتعلق ہی مرزا کیزندگی سے رکھتی ہے وگرنہ شادی قبر مرزا سے ہوگی؟ توشمس صاحب نے آپ کی مدد کی مدد کرتے ہوئے کہا کہ " نبیوں کی تمام پیش گوئیاں کا پورا ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ جس طرح کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض پیش گوئیاں کوئی ایسی نہیں جووقت پر پوری نہ ہوئی ہوتو آپ دونوں بغلیں جھانکنے لگے تھے اور پھر آپ کو یاد ہے کہ آپ نے کسی دوسرے موضوع پر گفتگو کے لیے کہا تو میں نے مرزائی معتقدات کا مسلمانوں کے عقائد کےخلاف ہوناثابت کیا۔ا ثنائے گفتگو جب ختم نبوت کا تذکرہ آیا توآپ نے اسے موضوع بحث بنانے اور مرزائیت پر دلیل ٹھہرانے کےلیے زور دیا۔میں قصداً اس سے گریز کرتا رہا کیونکہ میں اس موضوع پر ان ہی دنوں میں ایک مفصل م اور مبسوط مقالہ عربی میں تحریر کرچکاتھا اور چاہتا تھا کہ میرے انکار کو اس مسئلہ میں عدم علم پر محمول کرتے ہوئے آپ اور اصرار کریں اور اس بحث کوصڈق وکذب مرزا پر فیصلہ کن قراردیں اور یہی ہوا ،لیکن چند ہی منحوں بعد آپ نے محسوس کیاکہ اس موضوع پر میری گرفت دیگر مواضع سے کہیں زیادہ مضبوط ہےا ور جب میں نے آپ کی حواس باختگی سے اور زیادہ لطف لینے کےلیے آپ کوخبردی کہ اس موضوع پر میرا ایک مفصل اور مبسوط مقالہ عربی پرچوں میں چھپ چکاہے توآپ کی حالت دیدنی تھی ۔ آپ فوراً اٹھے،اورچھٹکاراپانے کےلیے جلدی سے اسی موضوع پر اپنا ایک رسالہ اپنے دستخطوں سے مجھے دیا۔