کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 331
عام مسلمانوں کے مفادات کے منافی ہیں بلکہ خود حکومت پاکستان اور ملک کے قوانین سے ٹکراتی ہیں ۔ اگر مرزائی اپنے چند گماشتوں کے بل پر من مانی کاروائیاں کرسکتے ہیں تومسلمان اپنے ملک کےحکام سے، جن کی اکثریت اوپر سے لے کر نیچے تک بفضل تعالیٰ مسلمانوں سے تعلق رکھتی ہے ، یہ مطالبہ کرنے میں حق بجانب ہیں کہ ان کو دی گئی خصوصی مراعات ختم کی جائیں اور اس بات کی تحقیق کی جائے کہ یہ لوگ خصوصی مراعات ختم کی جائیں اور اس بات کی تحقیقی کی جائے کہ یہ لوگ خصوصی ملکی امور میں مداخلت بےجا کے مرتکب تونہیں ہورہے ؟ نیز ان کو ان تمام قوانین وضوابط کاپابند کیاجائے جن کی پابندی پاکستان کے عام شہروں پر لازم قرار دی گئی ہے اور ان کا سرکاری آفیسروں کوقرارواقعی سزادی جائے جنہوں نے ان کواس قسم کی رعایت دینے میں حصہ لیاہو۔ اس سلسلہ میں محکمہ اوقاف کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ مرزائیوں کی کروڑوں روپے کی وقف جائیداد کی تحقیقات کر کے انہیں اپنے قبضہ میں لے اور عام مسلمانوں کی بے اطمینانی کودور کرے۔ (بحوالہ الاعتصام ،جون 1969ء )