کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 319
الفاظ میں کہہ چکےتھے : ” ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں “[1] ان سب دلائل کے ہوتے ہوئے نہ جانے لاہوری مرزائی کیوں یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ مرزا قادیانی کے بارے میں لوگوں کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہوسکتے ہیں اورنہ معلوم احمدیہ بلڈنگ کے خطیب کیوں اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ وہ اپنے خطبوں میں اپنی پارٹی کواکسارہے ہیں کہ : ” ضرورت اس بات کی ہے کہ حضرت صاحب ( مرزائے قادیانی ) کے صحیح مقام کو وسیع تر بنیادیوں اور عظیم تر پروگرام کے تحت لوگوں کوروشناس کرایا جائے اور انہیں بتایاجائے کہ حضرت صاحب ( مرزا) نے جودعویٰ کیاہے وہ چودہویں صدی کے مامور ومجدود ہونے کا ہی ہے “[2] حالانکہ اس تکلف کی قطعی ضرورت نہیں ، کیونکہ مرزاغلام احمد قادیانی کا دعویٰ نبوت اپنے اندر کوئی اخفا اور اغماض نہیں رکھتا، رہ گئی بات مدیر ” پیغام صلح “ کے اصطلاحات کی ،توحضور ! اصطلاح اسے نہیں کہتے جسے آپ گھر بیٹھ کر گھڑ لیں اور اسے نبوت اور نبی کے معنی سمجھنے کےلیے حجت قرار دیں ۔ اگر نبی اور نبوت کی اصطلاح معلوم کرنی ہے توامت مسلمہ کی کتابوں کی طرف رجوع کیجیے کہ ان کے نزدیک نبی اور نبوت کی اصلاح کن معنوں میں مستعمل ہے یا پھر اپنے مقتداء کی بات ہی کو مان لیجیے ”میرے نزدیک نبی اس کو کہتے ہیں جس پر خدا کاکلام قطعی اور یقینی اور بکثرت نازل ہو جو غیب پر مشتمل ہو،اس لیے خدا نے میرا نام نبی رکھاہے“ [3]