کتاب: مرزائیت اور اسلام - صفحہ 316
سابقہ مقالہ میں ذکر کیاتھا کہ خود”پیغام صلح “ میں مرزاغلام احمد کومسیح موعود علیہ السلام کے لقب وخطاب سے یاد کیاجاتاہے ،ا ور مزرا غلام احمد نےتصریح بھی کر دی ہے کہ مسیح موعود نبی ہوگا۔ [1] اور اس سے بھی زیادہ کھل کر لکھتے ہیں : ” اس لحاظ سے صحیح مسلم میں بھی مسیح موعود کانام نہیں رکھاگیا ، اگر خداتعالیٰ سے غیب کی خبریں پانے والا نبی کا نام نہیں رکھتا تو پھر بتلاؤ اس کو کس نام سے پکارا جاتا ؟ ( ایڈیٹر ” پیغام صلح“ ذرا آنکھیں کھول کر دیکھیں کہ مرزاغلام احمد کس طرح ان کے جھوٹ اور تاویلوں کے تار پودبکھیرتے ہیں، جس کا نام پر انہوں نے دھوکے کی چادر بن رکھی ہے ، وہ آگے چل کر کہتے ہیں ) ”تو پھر بتاؤاس کو کس نام سے پکارا جائے،ا گر اس کا نام محدث رکھاجائے ( یاد رہے کہ ” پیغام صلح “ نے نبی کے معنی محدث لیے ہیں ) [2] تومیں کہتا ہوں کہ محدث کے معنی کسی لغت کی کتاب میں اظہار غیب نہیں مگر نبوت کے معنی اظہار غیب ہیں “ [3] آپ بتلائیں کہ ہم بتلائیں کیا؟ (بحوالہ ” الاعتصام“26 جولائی 1968ء )